نئی دہلی:بھارت اپنی تباہی کےقریب:27ستمبرکوکسانوں نےبھارت کولاک ڈاون کرنےکااعلان کردیا، اطلاعات کےمطابق بھارت کی مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے تین متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی جاری تحریک کا دائرہ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔ کسان تحریک کی طرف سے 27 ستمبر کو لاک ڈاؤن کا اعلان ہوا ہے۔

کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے سنیچر کو کہا کہ 27 ستمبر ’کسان لاک ڈاؤن‘ ہے اور جو لوگ اناج کھاتے ہیں وہ ایک دن کسانوں کے نام کر دیں۔ انہوں نے سب سے لاک داؤن کے دوران سڑک پر نہ آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی نکلتا بھی ہے تو وہ پھنسا رہ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسان اپنے حق کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔

شاہجہاں پور میں کسانوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے راکیش ٹکیت نے مزید کہا کہ کسان تحریک فصلوں اور نسلوں کو بچانے کی تحریک ہے، جب تک کسانوں پر تھوپے گئے کالے زرعی قوانین مرکزی حکومت واپس نہیں لے لیتی اس وقت تک وہ کسانوں کے تعاون سے دلی کی سرحد پر ڈٹے رہیں گے۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بھارت بھر سے قافلوں نے تیاریاں شروع کردی ہیں اوریہ بھی کہا جارہا ہے کہ جب تک مودی سرکار اپنے فیصلے واپس نہیں لیتی یہ دھرنے ، ہڑتالیں اوراحتجاج جاری رہیں گے

واضح رہے کہ بھارت میں تین متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک مہینوں سے جاری ہے تاہم بی جے پی حکومت کسانوں کو رضامند کرنے اور انکی ناراضگی کو دور کرنے کے لئے کوئی ٹھوس قدم اٹھانے پر تیار نہیں ہو رہی ہے۔

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ مودی سرکاری نے اس تحریک کوکچلنے کے لیے فوج کی مدد حاصل کرلی ہے اوراس سلسلے میں سویلین سیکورٹی کے روپ میں کسانوں کولگام ڈالنے کا فیصلہ کرلیا ہے

Shares: