پاکستان کے کئی شہروں میں ڈینگی کے کیسز بڑھ رہے ہیں جس سے صورتحال تشویشناک ہورہی ہے ڈینگی ایک بخار ہے جو اس وقت ایک وبائی بیماری کی شکل۔اختیار کر چکا ہے یہ بات عام ہے کہ ڈینگی مچھر کی افزائش صاف پانی میں ہوتی ہے لیکن آج کل گندگی کا ڈھیر اتنا زیادہ بڑھ گیا ہے کہ ہر جگہ مچھروں کی افزائش ہو رہی ہے پاکستان کے کئی شہروں اور علاقوں میں ڈینگی بخار کے مریضوں کی تعداد دن بدن بڑھ رہی ہے اور اموات واقع ہو رہی ہیں اور یہ عام بیماری مہلک بیماری میں تبدیل ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے –

ڈینگی بخار کو بریک بون فیور بھی کہتے ہیں کیونکہ اس بخار کے دارون ہڈیوں اور پٹھوں میں شدید درد ہوتا ہے اس سے جسم میں انفیکشن ہونا شروع ہو جاتا ہے اگر اسحے بروقت کنٹرول نہ کیا جائےتو یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے اس بخار کا ٹیسٹ کروانا بہت ضروری ہوتا ہے ڈینگی مچھر کے کاٹنے کے بعد اس کی علامات ٣ سے چار دن میں ظاہر ہونے لگتی ہیں وہ علامات درج ذیل ہیں-

جسم میں ہڈیوں اور پٹھوں میں شدید درد ہونا کمزوری محسوس ہونا جسم میں پانی کی کمی ہونا مستقل بخار رہنا جسم کے اعضاء کا صحیح کام نہ کرنا چکر اُلغی اور متلی آناجس کی کچھ عام علامات میں قے، شدید سر درد، متلی، خارش، جوڑوں کا درد، پٹھوں میں درد، آنکھوں میں درد اور سوجن شامل ہیں اگر ان علامات کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو تھکاوٹ، قے میں خون، مسلسل قے، مسوڑھوں سے خون بہنا، بے چینی اور پیٹ میں شدید درد جیسے بڑے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں ڈینگی کا کوئی خاص علاج دستیاب نہیں ہے تاہم کچھ موثر گھریلو علاج ہیں جو آپ کو ڈینگی بخار سے تیزی سے صحتیاب ہونے میں مدد کر سکتے ہیں۔

ڈینگی بخار یا بریک بون فیور کی علامات بچاو اور احتیاطی تدابیر

موسمی کا جوس:
وٹامن سی قوت مدافعت بڑھانے میں حیرت انگیز کام کرتا ہے۔ موسمی کا جوس پینے سے آپ کی قوت مدافعت کو مضبوط بنانے اور آپ کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مدد ملے گی۔

پپیتے کے پتے:
پپیتے کے پتے ڈینگی بخار کے علاج کے لیے بہترین علاج ہیں یہ ان علامات کو دور کرنے، قوت مدافعت بڑھانے اور پلیٹلیٹ کی تعداد میں اضافہ کرنے میں مدد کرتا ہے آپ اس کے پتوں کو پیس کر دن میں دو بار پی سکتے ہیں۔

ناریل پانی:
ڈینگی الٹی کا باعث بن سکتا ہے جس کی وجہ سے پانی کی کمی ہوسکتی ہے، اس سے بچنے کے لیےاپنی غذا میں ناریل کا پانی شامل کر سکتے ہیں۔

میتھی:
میتھی ایک طاقتور درد کش دوا ہیں۔ آپ اسے رات بھر پانی میں بھگو کر رکھ دیں اور اگلی صبح وہ پانی پی لیں، اس سے آپ کو ڈینگی بخار سے جلد صحتیاب ہونے میں مدد ملے گی۔

نیم کے پتے:
نیم کے پتے اپنی دواؤں کی خصوصیات کے لیے مشہور ہیں، یہ جسم میں وائرس کی افزائش اور پھیلاؤ کو روکنے میں مدد کر سکتا ہے۔ یہ سفید خون کے پلیٹلیٹ کی تعداد کو بڑھانے میں بھی مدد کر سکتا ہے۔ آپ نیم کے کچھ پتوں کو پانی میں پیس سکتے ہیں اور اس کا پانی پی سکتے ہیں۔

Shares: