کیا چین پہلے امریکہ کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ پینٹاگون کے اعلیٰ ترین جنرل کا سوال؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون کے اعلیٰ جنرل نے کہا ہے کہ کیا چین پہلے امریکہ کو نشانہ بنا سکتا ہے؟

خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی فضائیہ کے جنرل جان ہائٹن کا کہنا ہے کہ پینٹاگون چین کے حالیہ ہائپرسونک میزائل کے تجربے پر "بہت فکر مند” ہے۔ انہوں نے اسے ممکنہ جوہری تصادم میں "پہلا استعمال” ہتھیار قرار دیا۔

ہائٹن نے منگل کی شام نشر ہونے والے ایک خصوصی انٹرویو میں سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ "یہ ایک بہت اہم صلاحیت ہے جو بہت سی چیزوں کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔” ان کے مطابق، چین نے ایک طویل فاصلے تک مار کرنے والا میزائل لانچ کیا،یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وار ہیڈ نے ہدف کو نشانہ بنایا، ہائیٹن نے جواب دیا، "کافی قریب۔”

ہائٹن نومبر 2019 کے بعد سے دوسرے اعلیٰ ترین جنرل ہیں۔ اس سے پہلے، وہ امریکی اسٹریٹجک کمانڈ کی سربراہی کر رہے تھے، جو واشنگٹن کی نیوکلیئر فورس کے لیے بنیادی طور پر ذمہ دار تھے۔ انہوں نے یو ایس اے ایف کی اسپیس کمانڈ کی سربراہی بھی کی، جس کے بعد اسے خلائی فورس میں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔

سرکاری طور پر، بیجنگ نے ہائپرسونک میزائل کے تجربے کی مغربی میڈیا رپورٹس کی تردید کی ہے، وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یہ ایک "خلائی گاڑی” تھی۔ دریں اثنا، ریاستی حمایت یافتہ روزنامہ گلوبل ٹائمز کے چیف ایڈیٹر نے کہا کہ چین امریکہ کے ساتھ "احمقانہ” جوہری ہتھیاروں کی دوڑ میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ ہو شی جن نے گزشتہ ماہ ٹویٹر پر کہا تھا کہ "میں جانتا ہوں کہ امریکہ چین کو 10 بار تباہ کر سکتا ہے، لیکن ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہم امریکہ کو ایک بار تباہ کرنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں،

مت بھولو کہ عمران خان مافیا کے خلاف 24 سال جہاد کرنے کے بعد نہ صرف وزیرِاعظم بنا بلکہ کرپشن کی چٹانوں سے ٹکرایا، عون عباس

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

‏تنخواہ اور پینشن ایک روپیہ نہیں بڑھائی ، پٹرول 25 روپے مہنگا کرکے بتا دیا سلیکٹڈ کے دل میں اس قوم کے لئے کتنا درد بھرا ہوا ہے، جاوید ہاشمی

25 روپے اضافے جیسے عوام دشمن اقدام کا دفاع کوئی منتخب وزیر نھیں کرسکتا یہ فریضہ باہر سے لائے گئے پراسرارمشیر ھی کر سکتے ، سلمان غنی

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد، بڑا مطالبہ سامنے آ گیا

میرے پاکستانیو….رات کے اندھیرے میں پٹرول بم گرا دیا گیا،ریٹ‌ ڈالر کے قریب پہنچ گیا

دوسری جانب چین نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا، امریکہ بھی دیکھتا رہ گیا، چین دنیا کا امیر ترین ملک بن گیا ،امریکی جریدے بلوم برگ کے مطابق عالمی دولت دو دہائیوں میں 156 کھرب سے بڑھ کر 514 کھرب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے جس میں سے چین کی دولت 120 کھرب ڈالرز اور امریکا کی دولت 90 کھرب ڈالرز ہے دنیا بھر کی دولت کا دوتہائی حصہ صرف 10 فیصد اشرافیہ سے تعلق رکھتا ہے جبکہ عالمی دولت کا 68 فیصد حصہ رئیل اسٹیٹ سے منسلک ہے

بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق دس ممالک کی قومی بیلنس شیٹس کا جائزہ لیا گیا ہے جو دنیا کی 60 فیصد سے زیادہ آمدنی کی نمائندگی کرتے ہیں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران عالمی مجموعی مالیت میں چین کا تقریباً ایک تہائی فائدہ ہے۔دنیا بھر میں مجموعی مالیت 2020 میں 514 ٹریلین ڈالر تک بڑھ گئی، جو 2000 میں 156 ٹریلین ڈالر تھی۔ بلوم برگ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ دونوں ممالک میں دنیا کی سب سے بڑی معیشتیں دو تہائی سے زیادہ دولت 10 فیصد امیر ترین گھرانوں کے پاس ہے، اور ان کا حصہ بڑھ رہا ہے۔

Shares: