عالمی ادارہ صحت نے جنوبی افریقہ میں پائے گئے کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ کو ’اومی کرون‘ کا نام دے دیا ہے-

باغی ٹی وی :غیر ملکی میڈیا کے مطابق وائرس کے نئے قسم کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر مختلف ممالک نے افریکی ملکوں سے آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کردی ہے۔

دبئی سے کورونا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یو اے ای نے افریقی ملکوں سے آنے والی پروازوں پر پابندی لگادی ہے۔

بیان کے مطابق کورونا کی نئی قسم کے باعث جنوبی افریقا، زمبابوے، موزمبیق اور نمیبیا سمیت دیگر ملکوں پر پابندی لگائی گئی، 29 نومبر سے افریقی ملکوں سے آنے والوں کو دبئی میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق کورونا کی نئی قسم ’’اومی کرون‘‘کے پھیلاؤ کا خدشہ پیدا ہونے کے بعد فرانس نے افریقی ملکوں کے لیے فضائی سروس 48 گھنٹوں کے لیے معطل کردی ہے۔

علاوہ ازیں روس نے بھی افریقی ملک ہانگ کانگ کےخلاف سفری پابندیوں کا اعلان کردیا ہے روس میں ہانگ کانگ سے آنے والے غیرملکیوں پر پابندی کا اطلاق کل سے ہوگا روسی حکام کا کہنا ہے کہ روس میں کورونا کی نئی قسم ’’اومی کرون‘‘ کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

جبکہ بھارت کی مرکزی وزارت صحت نے تمام ریاستوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ان تین ممالک کا سفر کرنیوالے مسافروں پر نظر رکھیں اور انکے ٹیسٹ کروائیں، بھارتی سیکرٹری صحت نے ریاستوں کو خط لکھا ہے اور کہا ہے کہ کرونا کی نئی قسم سامنے آچکی ہے اسلئے انٹرنیشنل سفر کرنیوالے مسافروں کے کرونا ٹیسٹ لازمی کروائیں ، جو افراد ان ممالک کا سفر کر چکے انکا پتہ لگایا جائے اور انکے ٹیسٹ کروائے جائیں-

یورپ میں کورونا کا قہر جاری:آسٹریا میں لاک ڈاون میں اضافہ:شہری سڑکوں پرنکل آئے

برطانیہ نے بھی چھ افریقی ممالک سے آنے والی پروازوں پر پابندی لگا دی ہے برطانیہ کے سیکریٹری صحت ساجد جاوید نے اپنے بیان میں کہا کہ جمعہ کی دوپہر 12 بجے (جی ایم ٹی) سے چھ ممالک کو ریڈ لسٹ میں شامل کیا جائے گا اور یہاں سے تمام پروازوں پر عارضی طور پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔برطانیہ نے جنوبی افریقہ، نمیبیا، زمبابوے، بوٹسوانا، لیسوتھو اور ایسواتینی جانے والی تمام پروازیں معطل کر دی ہیں۔

دوسری جانب ’اومی کرون‘ سامنے آنے کے بعد آئی سی سی نے ویمن ورلڈکپ کوالیفائرز زمبابوے سے باہر لےجانے پر غور شروع کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق یو اے ای کی جانب سے پروازیں معطل ہونے پر کرکٹ حکام پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں، 29 نومبر کو پابندی کے اطلاق سے قبل ٹیموں کو دبئی لانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

ذہنی امراض میں مبتلا افراد کے کورونا کا شکار ہونے کے امکانات زیادہ "بوسٹر ڈوز” ضروری

ذرائع کا کہنا ہے کہ زمبابوے میں جاری ویمن ورلڈکپ کوالیفائرز کے بقیہ میچز دبئی میں ہوسکتے ہیں،۔

رپورٹس کے مطابق اس وقت پاکستان سمیت 9 ملکوں کی خواتین ٹیمیں زمبابوے میں موجود ہیں، قومی ویمن ٹیم کی زمبابوے موجودگی پر پاکستان کرکٹ بورڈ آئی سی سی اور ٹیم سے رابطےمیں ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی ٹورنامنٹ کو معطل کرنے سمیت متعدد آپشن پر بھی غور کررہا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل جنوبی افریقہ میں 2020 کے آخر میں بیٹا ورژن کو بھی دریافت کیا گیا تھا ۔ کورونا کی اس قسم کے باعث جنوبی افریقہ میں وبا کی دوسری لہر کے دوران کووڈ کے سنگین کیسز کی تعداد پہلی لہر کے مقابلے میں بڑھ گئی تھی۔

اہل پاکستان کےلیے مقام شکر:کئی ملکوں میں کورونا کی تباہی جاری: لوگوں نے تنگ…

Shares: