مزید دیکھیں

مقبول

9مئی سانحہ:شاہ محمود، یاسمین راشد سمیت دیگر پر فرد جرم عائد

لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت لاہورجیل ٹرائل میں اہم...

حافظ آباد: موٹروے پر تیز رفتاری کرنے والا ڈرائیور گرفتار، مقدمہ درج

حافظ آباد،باغی ٹی وی (خبرنگارشمائلہ) موٹروے پولیس نے تیز...

طوفان الفریڈ نے آسٹریلیا میں تباہی مچا دی، موسلادھار بارشیں

آسٹریلیا کی ریاستوں کوئنزلینڈ اور نیو ساؤتھ ویلز...

بھارت کو نرمی دکھانا کشمیر سے غداری کے مترادف ہے ،شاہ محمود قریشی

اسلام آباد :پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ،وزیر خارجہ مخدوم شاہ قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کو نرمی دکھانا کشمیر سے غداری کے مترادف ہے-

باغی ٹی وی : پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی خصوصی طور پر شریک ہوئے، اجلاس میں اپوزیشن جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے سخت سوالات اٹھائے، جس پر وزیر خارجہ سے تحمل سے جوابات دیئے-

خرم دستگیر نے اعتراض اٹھایا کہ وزیراعظم پاکستان کے بیانات سے معلوم ہوتا ہے کہ کشمیر کے حوالے سے حکومتی پالیسی واضح نہیں ہے بلکہ حکومت خود تذبذب کا شکار ہے، کبھی کہتے ہیں کہ پہل نہیں کریں گے، کبھی مذاکرات نہ کرنے کا عندیہ دیتے ہیں تو کبھی مذاکرات کرنے کے حوالے سے انتہائی کمزور بیان جاری کردیتے ہیں-

سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان 3ارب ڈالر ڈپازٹ کے معاہدے پر دستخط

انہوں نے وزیر خارجہ سے وضاحت طلب کی کہ بتایا جائے کہ کشمیر کے حوالے سے حکومتی پالیسی کیا ہے؟ اور کیا حکومت کے عالمی سطح پر اٹھائے گئے اقدامات سے بھارت کی جانب سے کوئی مثبت ردعمل سامنے آیا؟

اس پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کی عالمی ساکھ متاثر ہوئی ہے، جمہوریت اور انسانیت کے علمبردار بھارتی شہری بھی مودی کی پالیسیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق سے متعلق رپورٹس بھارت کے بھیانک چہرے کو بے نقاب کررہی ہیں تاہم مودی حکومت کی پالیسی میں کوئی بدلاؤ نہیں آیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری پالیسی دو ٹوک اور واضح ہے کہ بھارت سے مذاکرات تبھی ہوں گے جب کم از کم 5 اگست کے اقدام کو واپس لے کر بھارت نتیجہ خیز مذاکرات کی لئے تیار ہوگا۔

بھارت میں چین نمبر ون، امریکہ بھی پیچھے رہ گیا

انہوں نے واضح کیا کہ کوئی بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے نہ ہی حکومت بھارت سے متعلق نرم رویہ رکھتی ہے، بھارت کے ساتھ نرم رویہ رکھنا کشمیریوں سے غداری کے مترادف ہے۔

سیز فائر معائدے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایل او سی پر سیز فائز کا معائدہ 2003 میں ہوا تھا جس کے مثبت اثرات دیکھنے کو ملے تھے سیز فائر کا سب سے زیادہ فائدہ کشمیری عوام کو ہے، کیونکہ بھارت کی جانب سے اندھا دھند فائرنگ سے معصوم کشمیری شہید ہورہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس معائدے کے باوجود بھارت کی جانب سے سیز فائر کی 13600 خلاف ورزیاں ہوچکی ہیں، صرف گزشتہ سال میں 397 مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت نے 28 کشمیریوں کو شہید کیا اور 255 کو زخمی کیا۔

انہوں نےبتایا کہ ہم ایل او سی کے قریب رہنے والے کشمیریوں کیلئے بنکرز بنانے کا سوچ رہے ہیں تاکہ ایسی صورتحال کے دوران وہ خود کو محفوظ کرسکیں۔

میرا سندھ ترقیاتی پلان کا مقصد 14اضلاع کے باسیوں کی معاشی ترقی ہے: وزیراعظم