کراچی: فورکے چورنگی کے قریب سے گوشت اور گدھے ملنے کی وائرل ہونے والی ویڈیو کے معاملے پر پولیس نے چھاپہ مارکر 8 افراد کو حراست میں لے لیا۔
باغی ٹی وی : پولیس کا کہنا ہے کہ ٹوٹے ہوئے شادی ہال میں گیارہ گدھے لائے گئے تھے تاہم غیر فعال شادی ہال سے صرف 7 زندہ گدھے اور بڑی مقدار میں گوشت ملا تھا تاہم واقعے کی مزید تحقیقات کررہے ہیں۔
لاہور کے بعد کراچی میں بھی "گدھے” کا گوشت ،شہر قائد کے مکین ہو جائیں ہوشیار
پولیس کا مؤقف ہے کہ شادی ہال سے ایک گائے کا سر بھی ملا تھا، جب کہ ملزمان کا مؤقف ہے کہ وہ شادی کی تقریبات کےلیے گائے کا گوشت کاٹ جارہے تھےپولیس کو ملزمان نے بیان دیا کہ خالی جگہ ہونے کے باعث لوگوں نے گدھے کھڑے کیے تھے لیکن ہم نے گدھوں کو نہیں کاٹا۔
علاقہ مکین شہزاد احمد کا کہنا ہے کہ دو دنوں میں چار گدھے کم ہوگئے، بچوں نے گدھے کے کٹے ہوئے سر دیکھے مگر پولیس کے آنے سے پہلے ہٹا دئیے گئے۔
بھیک مانگنے سے انکار پر دو بہنوں کو قتل کرنیوالا سفاک ملزم گرفتار
واضح رہے کہ اس سے قبل جنوری 2020 میں بھی کراچی میں گدھوں کی خبروں نے شہریوں کو پریشان کر دیاتھا اس وقت باغی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ شہر قائد کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع ڈرائیونگ لائسنس برانچ کے قریب موجود کچرا کنڈی سے 3 گدھوں کے سر اور آلاشیں ملی تھیں، البتہ باقی گوشت اور کھال غائب تھا نامعلوم افراد مبینہ طور پر ذبح کیے گئے گدھے کے سر اور آلاشیں پھینک گئے تھے، ان لائشوں کو بعد میں کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کی صفائی والی گاڑی کچرے سمیت اٹھا کر لے گئی۔
عثمان مرزا کیس،لڑکے اور لڑکی کو برہنہ کرنے کی ویڈیو عدالت میں چلا دی گئی
اطلاع پر پولیس کی جانب سے اہلِ علاقہ سے پوچھ گچھ کی گئی تھی کہ یہ کس کی کارروائی ہے اور گدھوں کا گوشت کہاں گیا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ ان گدھوں کا گوشت بیف یا مٹن بتا کر کسی ہوٹل یا گوشت کی دکان پر بیچا اور شہریوں کو کھلایا جائے گا۔
قبل ازیں 2019 میں بھی شہر قائد کے علاقے کورنگی کے ایک گودام پر چھاپے کے دوران پولیس نے گدھے اور کتے کی 800 کھالیں برآمد کرکے دو ملزمان کو گرفتار کیا تھا، ملزمان کا گروہ کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں گدھے اور کتے کا گوشت ہوٹلوں میں سپلائی کرتا ہے۔