عالمی تپش اور کلائمٹ چینج سے برطانوی پھول ایک ماہ پہلے کھلنے لگے-

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق کئی صدیوں سے برطانیہ میں کھلنے والے پھول گویا کسی گھڑی کے پابند تھے لیکن اب موسمِ بہار سے قبل ہی یہ پھول کھل چکے ہیں اور ان میں لگ بھگ ایک ماہ کا وقفہ ہوا ہے-

دنیا میں درختوں کی 9000 سے زائد انواع آج تک نامعلوم ہیں، ماہرین

ماہرین کے مطابق پھول کھلنے کا دورانیہ دھیرے دھیرے پیچھے ہوا ہے۔ ورنہ 1980 سے قبل پھول اپنے وقت پر کھل رہے تھے اور موسمِ بہار پر رنگ بکھیرتے رہے تھے لیکن اب پھولوں کے کھلنے کا وقت ایک ماہ تک پیچھے آچکا ہے۔

برطانوی سائنسدانوں نے 1753 سے 2019 تک 406 اقسام کے پھولوں کا جائزہ لیا ہے ڈیٹا کے تجزیئے کے بعد پریشان کن صورتحال سامنے آئی ہے معلوم ہوا کہ 1986 کے مقابلے میں 2019 میں پھول کھلنے کا دورانیہ ایک ماہ پیچھے چلا گیا ہےلیکن تمام اقسام کے پھولوں کے کھلنے کا وقت یکساں نہیں تھا تمام پودے ایک ہی وقت میں نہیں کھلتے۔ جڑی بوٹیاں اور درخت سب سے پہلے پھول ہوتے ہیں، کبھی اپریل کے وسط میں۔ جب کہ جھاڑیوں کو کھلنے میں تقریباً ایک ماہ کا وقت لگتا ہے۔

گلوبل وارمنگ میں 2 ڈگری اضافہ ہواتوگرمیاں 3 ہفتے طویل ہوجائیں گی، ماہرین کی وارننگ

ماہرین نے اس کی وجہ عالمی تپش اور کلائمٹ چینج کو قرار دیا ہے اور یوں بہار آنے سے پہلے ہی پھول کھلنے لگے ہیں۔ اس کی دوسری وجہ یہ ہے برفبار، گرمی، بارش اور برف پگھلنے کے معمولات بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ اس طرح بعض فصلوں کی کونپلیں اور پھول وقت سے پہلے ہی کھلنے لگے ہیں۔

ان میں وہ پھول سرِ فہرست ہیں جن کی زندگی کا دورانیہ بہت کم ہوتا ہے یعنی وہ بدلتے درجہ حرارت کو زیادہ تیزی سے اختیار کررہے ہیں اگر درجہ حرارت میں اضافہ جاری رہتا ہے تو ماہرین کو خدشہ ہے کہ پہلے پھول آنے کی تاریخوں میں مزید تبدیلی آئے گی، ممکنہ طور پر مارچ یا اس سے بھی پہلے تاہم ماہرین نے خبردار کیا کہ یہی سلسلہ جاری رہا تو اس سے فصلیں شدید متاثر ہوں گی اور غذائی تحفظ کو دھچکا لگے گا۔

ہمالیائی گلیشیئر غیرمعمولی تیزی سے پگھل رہے،رقبہ 8,400 مربع کلومیٹر کم ہو گیا

دوسری جانب پھول کھلنے کے بعد مکھیاں اور دیگر جاندار زردانوں کو ایک سے دوسرے مقام تک لے جاکر پھولوں کے فروغ میں اہم اضافہ کرتے ہیں لیکن یہ بھی ممکن ہے کہ پھول کھلے رہ جائیں لیکن اس پر منڈلانے والے بھنورے اور شہد کی مکھیاں غائب ہوں اس عمل سے کئی امراض ، جانوروں کی نقل مکانی اور دیگر مشکلات بھی پیدا ہوسکتی ہیں –

دوسری جانب عین اسی طرح کی کیفیت جاپان میں بھی دیکھی گئی ہے جہاں چیری کے پھول وقت سے پہلے کھلنے لگے ہیں۔

بھارت میں تتلی کی ایک نئی نسل دریافت

Shares: