#کباڑ_نہیں_کار، ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ، قاتل گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں پر پابندی کا مطالبہ
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2019/05/car.png)
سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کی جانب سے پاکستان کی سڑکوں پر لاکھوں روپے مالیت کی انسانی جانوں کی قاتل گاڑیوں کے خلاف آواز بلند کرنے پر شہریوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرنا شروع کئے جس کے بعد #کباڑ_نہیں_کار ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا
قاتل گاڑیاں سڑکوں پر، مبشر لقمان نے آواز اٹھائی تو شہریوں نے دعائیں دیں
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ایسی گاڑیاں فروخت کی جا رہی ہیں جن میں ائیر بیگز سمیت انسانی جانوں کی حفاظت کے لئے دیگر سہولیات نہیں ہوتی اور ان گاڑیوں کی قیمت لاکھوں روپے ہوتی ہے. ان گاڑیوں کی وجہ سے پاکستان میں آئے روز حادثات میں اموات زیادہ ہوتی ہیں، پیپلز پارٹی کے رہنما قمرالزمان کائرہ کا بیٹا کار حادثے میں جاں بحق ہوا، مسلم لیگ ن کے رہنما بلیغ الرحمان کی بیوی اور بیٹے کی بھی کار حادثہ میں چند دن قبل موت ہوئی تھی. سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کی جانب سے کار حادثوں میں اموات پر ناقص گاڑیوں کے خلاف آواز اٹھانے پر شہریوں کی طرف سے نہ صرف انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا بلکہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر #کباڑ_نہیں_کار ٹاپ ٹرینڈ بن گیا جس میں شہریوں نے کار کمپنیوں کے خلاف اپنے جذبات کا اظہار کیا.
ٹویٹر پر ایک صارف جویریہ صدیق لکھتی ہیں کہ پاکستان میں بیچی جانے والی مہنگی گاڑیوں میں ائیر بیگ اور دیگر سیفٹی فیچرز نہیں میری حکومت سے گزارش ہے اس پر فوری طور پر ایکشن لے اور مہنگی گاڑیوں کے ساتھ متوسط طبقے کی گاڑیوں مہران کلٹس ویگن آر دیگر میں یہ ائیر بیگ انسٹال کئے جائیں
پاکستان میں بیچی جانے والی مہنگی گاڑیوں میں ائیر بیگ اور دیگر سیفٹی فیچرز نہیں میری حکومت سے گزارش ہے اس پر فوری طور پر ایکشن لے اور مہنگی گاڑیوں کے ساتھ متوسط طبقے کی گاڑیوں مہران کلٹس ویگن آر دیگر میں یہ ائیر بیگ انسٹال کئے جائیں #کباڑ_نہیں_کار
— Javeria Siddique (@javerias) May 20, 2019
ایک شہری قاسم ظہور نے ایسی گاڑیوں جن میں ائیر بیگز نصب نہیں انکے بائیکاٹ کی اپیل کی
Boycott these Big 3 to subotize their Monoply…#کباڑ_نہیں_کار pic.twitter.com/QeeFRfHHzT
— Qasim Zahoor (@QasimZahoor13) May 20, 2019
ٹویٹر پر صارفین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت کار کمپنیوں کو اس بات کا پابند بنائے کہ گاڑیوں میں سیفٹی فیچرز کا خاص خیال رکھا جائے اور ایسی کمپنیز پر پابندی لگائے جائے جو گاڑیوں میں سیفٹی فیچرز کا خیال نہیں رکھتی.