واشنگٹن: امریکا نے حجاب پرپابندی کومذہبی آزادی کی خلاف ورزی قراردے دیا۔
باغی ٹی وی :تفصیلات کے مطابق بھارت کے تعلیمی اداروں میں حجاب پرپابندی کیخلاف دنیا میں آوازیں اٹھنے لگیں ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے حجاب میں ملبوس مسلم لڑکیوں اور خواتین کو ڈرانے اور ہراساں کرنے کے خلاف جہاں کئی مشہور شخصیات نے آواز اٹھائی ہے وہیں امریکا نے بھی حجاب پر پابندی کی شدید مذمت کی ہے-
بھارتی سپریم کورٹ کا حجاب کیس میں مداخلت سے انکار
امریکا کے مذہبی آزادی سے متعلق ادارے کے اعلی عہدیدار راشد حسین نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی ریاست کرناٹک میں تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پرپابندی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے مذہبی آزادی میں لباس کے انتخاب کی آزادی بھی شامل ہے۔
بھارت: وزیر تعلیم کامدھیہ پردیش میں بھی طالبات کےحجاب پر پابندی عائد کرنے کا عندیہ
Religious freedom includes the ability to choose one's religious attire. The Indian state of Karnataka should not determine permissibility of religious clothing. Hijab bans in schools violate religious freedom and stigmatize and marginalize women and girls.
— US Ambassador at Large for Int'l Religious Freedom (@IRF_Ambassador) February 11, 2022
انہوں نے مزید کہا کہ حجاب پرپابندی مذہبی آزادی پرکلنگ اورخواتین اورلڑکیوں کوزبردستی لباس کے انتخاب پرمجبورکرنے اورانہیں پیچھے دھکیلنے کے مترادف ہے۔
ہندو انتہا پسندی کے خلاف روشن خیال فورس تیار کی جائے،کمل ہاسن
واضح رہے کہ کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں باحجاب طالبات کے داخل ہونے پرپابندی کے بعد بھارت کے مختلف علاقوں میں مظاہرے کئے جارہے ہیں چند روز قبل بھارتی ریاست کرناٹک کے کالج کی طالبہ مسکان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ ہندو انتہا پسندوں سے ڈرنے کے بجائے ان کے سامنے نعرہ تکبیر بلند کرتی ہے۔ مسکان کی اس بہادری پر دنیا بھر سے اس کی ہمت و جرات کو سراہا جارہا ہے۔