نئے وزیراعظم کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت تبدیل

0
42

نئے وزیراعظم کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت تبدیل کر دیا گیا-

باغی ٹی وی : باخبر ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی نے نئے وزیراعظم کے انتخاب کا شیڈیول جاری کر دیا ہے جس کے مطابق کاغذات نامزدگی آج دوپہر 2 بجے تک جمع کرائے جا سکیں گے اور کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال سہ پہر3 بجے تک ہو گی۔

تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے پر متحدہ اپوزیشن کا ملک بھر میں جشن

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق نئے وزیراعظم کا الیکشن کل بروز پیر دوپہر2 بجے ہو گا جبکہ اس سے قبل نئے قائد ایوان کے چناؤ کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی صبح 11 بجے طلب کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ خیال رہے کہ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو وزارتِ عظمٰی کا امیدوار نامزد کیا گیا ہے-

قومی اسمبلی میں پارلیمانی قائدین کے خطاب کے بعد ایاز صادق نے اجلاس 11 اپریل کی صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا تھا ایاز صادق کا کہنا تھاکہ وزیر اعظم کیلئے کاغذات نامزدگی آج دن 2 بجے تک وصول کیے جائیں گے اور کاغذات کی اسکروٹنی سہ پہر تین بجے تک ہو گی جس کے بعد نئے قائد ایوان کا انتخاب 11 اپریل کو ہوگا-

واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی جس کے بعد وہ ملک کے وزیراعظم نہیں رہے اور ساتھ ہی عدم اعتماد کے ذریعے ہٹائے جانے والے ملک کے پہلے وزیراعظم بن گئے ہیں-

ویلکم بیک پرانا پاکستان،ظلم بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے،بلاول

تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے سے انکار کرکے اسپیکر اسد قیصر مستعفی ہوکر ایوان ایاز صادق کے حوالے کرگئے تھے جس کے بعد ان کی صدارت میں اجلاس کی کارروائی آگے بڑھائی گئی اس دوران ایوان میں حکومتی بینچز مکمل طور پر خالی ہوگئے تھے اور حکومتی ارکان ایوان سے چلے گئے تھے-

ایوان میں 5 منٹ کیلئے گھنٹیاں بجائی گئیں اور دروازے بند کردیئے گئے تھے جس کے بعد ایاز صادق نے وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد پڑھ کر سنائی اور ایوان کا اجلاس 12 بج کر دو منٹ تک ملتوی کردیا گیا تھا-

بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس دوبارہ تلاوت قرآن پاک سے باقاعدہ شروع ہوا اور نوید قمر نے عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کی قرارداد پیش کی جس کے بعد رائے شماری کا آغاز ہوا تھا

نواز شریف کی کمی محسوس ہو رہی ہے،ایاز صادق،صبر، ہر قسم کے جبر سے جیت گیا۔مریم

اس دوران 174 ارکان نے عدم اعتماد کی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا اور یوں عمران خان عدم اعتماد کے ذریعے ہٹائے جانے والے ملک کے پہلے وزیراعظم بن گئے۔

تحریک عدم اعتماد کے دوران منحرف ارکان نے اپنے ووٹ نہیں کاسٹ کیے جبکہ حکومتی عمران چونکہ ایوان میں موجود نہیں تھے لہٰذا ان کے ووٹ بھی کاسٹ نہیں ہوئے اور یوں تحریک عدم اعتماد 0-174 سے کامیاب قرار پائی۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد خطاب میں اعلان کیا تھا کہ ہم کسی سے بدلہ نہیں لیں گے اور کسی سے نا انصافی نہیں کریں گے آج ایک نئی صبح طلوع ہونے والی ہے اور پاکستان کے عوام کی دعائیں اللہ نے قبول کرلی ہیں۔

تاریخ رقم،عمران خان سابق وزیراعظم ، عدم اعتماد کامیاب

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد خطاب میں کہا تھا کہ ’ویلکم بیک ٹو پرانا پاکستان ،پاکستان میں پہلی بار عدم اعتماد کامیاب ہوئی ہے اور ایک تاریخ رقم ہوئی ہے جبکہ آج 10 اپریل 1973 کو آئین منظور کیا گیا تھا انہوں نے تحرک عدم اعتماد کامیاب ہونے پر پاکستانی قوم کو مبارکباد دی تھی-

وزارت عظمیٰ کی کرسی چھننے کے بعد عمران خان آج کیا کرنیوالے ہیں؟

Leave a reply