مقبوضہ بیت المقدس:اسرائیلی پولیس کی مسجد اقصیٰ میں ہوائی فائرنگ اور شیلنگ؛ 152 نمازی زخمی،اطلاعات کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے نماز فجر کے بعد مسجد اقصیٰ میں داخل ہوکر ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 152 نمازی زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مسجد اقصیٰ میں نماز فجر کے بعد نمازیوں اور اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ ہوئی، اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا اور ہوائی فائرنگ بھی کی۔ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے نمازیوں کو زدوکوب کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ فلسطینی ہلال احمر نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز کی کارروائی میں 152 نمازی زخمی حالت میں لائے گئے جن میں درجن بھر کی حالت تشویشناک ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی پولیس کا کہنا تھا کہ چند نمازیوں نے یہودیوں کے لیے مختص جگہ پر پتھر برسائے جب انھیں روکا گیا تو سیکیورٹی فورسز پر بھی فائر کریکر پھینکے گئے جس کے جواب میں آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔ رمضان المبارک کے مہینے میں ہزاروں کی تعداد میں مسلمان عبادت کے لیے مقدس مسجد آتے ہیں اور کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے مسجد اقصیٰ کے کسٹوڈین اردن اور اسرائیلی حکومت کے درمیان ضابطہ اخلاق بھی طے پایا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران اسرائیل میں چار مختلف حملوں میں ایک درجن یہودیوں کی ہلاکت کے بعد سے اسرائیلی فورسز کی مختلف کارروائیوں میں 25 فلسطنی شہید ہوگئے ہیں۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ صیہونیوں کی سرکشی کو لگام دینے کا واحد راستہ بیت المقدس کی مکمل آزادی ہے انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ اپنی جانوں کی قربانی دے کر مسجد الاقصی اور بیت المقدس کی آزادی کو یقینی بنائیں گے اوراس کے اسلامی تشخص کو برقرا رکھنے کے لئے ہر قیمت ادا کریں گے اور اس جنگ میں ہم کامیاب ہوں گے – حماس کے ایک اور رہنما محمد الزھار نے بھی کہا ہے کہ صیہونیوں کے ساتھ ایک طویل اور نامحدو جنگ شروع ہونے والی ہے – جہاد اسلامی فلسطین نے بھی مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تل ابیب کے حکام کو سخت جواب کا انتظار کرنا چاہئے –
اسلامی تعاون تنظیم نے بھی مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ۔
درایں اثنا فلسطینی ذرائع نے غرب اردن میں صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں ایک فلسطینی نوجوان کی شہادت کی خبردی ہے، فلسطین کے وزیرصحت نے جمعے کی صبح شمال مغربی جنین میں صیونی فوجیوں کی فائرنگ میں ایک سترہ سالہ فلسطینی نوجوان شوکت کمال عابد کی شہادت کی خبردیتے ہوئے اعلان کیا کہ مقبوضہ فلسطین میں صیہونی فوج کی مسلسل فائرنگ کے نتیجے میں یہ فلسطینی نوجوان زخمی ہوا تھا جسے علاج کے لئے جنین کے ابن سینا ہاسپیٹل میں داخل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ پندرہ دنوں کے دوران قدس کی غاصب صیہونی فوج کے ہاتھوں سترہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔