سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کو غلطی قرار دینے کے بیان پر سابق وزیر قانون فروغ نسیم کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے-
باغی ٹی وی : تفصیلات کےمطابق اپنے بیان میں فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف بات نہیں کرنا چاہتا لیکن حقائق کی تصحیح ضرور چاہتا ہوں جسٹس فائز عیسیٰ کے معاملے کی سمری ایک حساس معاملہ تھا، ہر پہلو کو جانچا گیا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ میرا ذاتی تنازع نہ تھا نہ ہے۔
عمران خان نے غلطی تسلیم کر لیا،کہا یہ غلط کیا،نہیں ہونا چاہیے تھا
سابق وزیر قانون کا کہنا تھا کہ عمران خان نے خود جسٹس فائزعیسیٰ کے خلاف ریفرنس دائر کرنے پر اصرار کیا، انہوں نے اے آر یو کے مواد کی روشنی میں ریفرنس دائر کرنے پر اصرار کیا تھا۔
10 سے15 ہزار لوگ جمع کر کےعدالتی فیصلے پر تنقید کریں تو ہم کیوں فیصلے دیں،چیف جسٹس
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں اعتراف کیا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کا تقرر ایک آزاد باڈی کوکرنا چاہیے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں غلطی ہوئی،معلوم نہیں تھا کہ چیف الیکشن کمشنر جانبدار نکلیں گے ،جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کےخلاف کیس دائر غلطی تھی وزیرقانون نے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے مختلف فلیٹس اوراثاثوں کے بارے میں بریف کیا تھا، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کےخلاف کی جانے والی کارروائی غیرضروری سمجھتا ہوں-