"سلیکٹڈ حکومت کا خاتمہ جمہوریت، جیالوں اور پورے پاکستان کی جیت ہے:بلاول بھٹو زرداری

0
41

کراچی:حکومت گرانے کی سازش وائٹ ہاؤس نہیں، بلاول ہاؤس نے کی، اطلاعات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹٰی کے چیئرمین اوروزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں جلسے سے خطاب میں کہا ہے کہ ہم نالائق وزیراعظم کو گھر بھیج دیا ہے۔ حکومت گرانے کی سازش وائٹ ہاؤس نہیں، بلاول ہاؤس نے کی۔

کراچی کے اولڈ ٹرمینل پرہونے والے جلسے میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ شہیدذوالفقارعلی بھٹو کے جیالوں، شہید محترمہ بینظیربھٹو کے بھائیوں آپکو مبارک ہو، عوام کی جیت ہوچکی ہے، سندھ کی جیت ہوچکی ہے، پاکستان کی جیت ہوچکی ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ یہ آئین اورقانون کی جیت ہے، جب پیپلزپارٹی آئین کو بچانے عوام کی خاطرنکلتی ہے توہمیشہ کام یاب ہوتی ہے۔ ایم آرڈی کی تحریک سے آمرضیاء کو بھگایا، آمر مشرف کوگھربھیجا، عمران خان جیسے کٹھ پتلی کوبھی گھر بھیجا، پیپلزپارٹی نے کہا تھا کہ ہم اس سلیکٹڈ کو تسلیم نہیں کریں گے، ہم پہلے دن سے اس غیرجمہوری شخص کے خلاف ڈٹ کرکھڑے رہے۔

بلاول بھٹونے کہا کہ جب ہم نے کراچی سے لانگ مارچ کا آغاز کیا تو سلیکٹڈ وزیراعظم کو کہا تھا کہ ہمارے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے اسمبلی توڑدو، ہم نے اسلام آباد پہنچ کر تحریک عدم اعتماد کا اعلان کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد بیرونی سازش نہیں جمہوری عمل تھا اورہم اس میں کام یاب ہوئے، سلیکٹڈ کہتا ہے کہ وائٹ ہاؤس نے اس کے خلاف سازش کی، میں اس کو کہتا ہوں کہ وائٹ ہاؤس نے نہیں بلکہ بلاول ہاؤس نے سازش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پارلیمان کے اندرجدوجہد کی، ہم نے پاکستان کے شہروں میں جدوجہد کی، شروع میں مخالفین تودورقریبی ساتھی بھی میری بات نہیں مان رہے تھے۔ بالآخرسب دوست جماعتوں نے عمران خان کو بھگایا، عمران کا مینڈیٹ جعلی تھا، ہم نے ضمنی الیکشن میں بھی عمران خان کو ہرایا، پی ڈی ایم کے امیدوارکو جتواکر پیغام دیا کہ ہم اس کٹھ پتلی کو گھربھیج سکتے ہیں۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ آئین بھٹو کی امانت ہے، عمران خان آئین پرحملے کرتا رہا۔ ہم نے اس کوکہا تھا کہ آئین کو چھیڑا توہم تمہاری حکومت کو لات مارکرختم کردیں گے۔ عمران نے میڈیا کی آزادی ختم کی، وہ چاہتا تھا کہ ملک کے سارے ادارے ٹائیگرفورس ہو، وہ میڈیا، عدلیہ اوراسٹیبلشمنٹ کو بھی اپنی ٹائیگر فورس بنانا چاہتا تھا۔ عمران خان نے فوج اورآئی ایس آئی کوبھی متنازعہ بنا دیا۔

 

بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے عوام سلیکٹڈ کے ساتھ نہیں ہیں۔ کراچی سے شروع ہونے والا لانگ مارچ ٹھٹہ، بدین، سجاول، حیدرآباد، سکھر، خیرپور اور گھوٹکی سے ہوتا ہوا سندھ سے پنجاب میں داخل ہوا۔

Leave a reply