حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق درخواست سماعت کے لیے منظور

0
48
high court
حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق درخواست سماعت کے لیے منظور

وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب کالعدم قرارد ینے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی درخواست پر سماعت کی لاہور ہائیکورٹ میں تحریک انصاف کیجانب سے وکیل علی ظفرنے دلائل دیئے ،وکیل علی ظفرنے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حمزہ شہباز اکثریت کھو چکے ہیں، قائد ایوان منتخب ہونے کے لیے 186 ووٹ لینا ضروری ہے، اگر پہلی 186 نہیں تو اگلی مرتبہ سادہ اکثریت ضروری ہے، سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کر دی ہے،عدالت کے حکم پر الیکشن ہوا،

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن ہونا چاہیے حالات جیسے بھی ہوں،سسٹم ایسے ہی چلے گا جب الیکشن ہوتے رہیں گے،الیکشن ہو گیا، پروسیجر میں کیا نشاندہیاں کی گئیں انکو دیکھا جا سکتا ہے ایک اور درخواست آئی ہے لیکن اس پر اعتراض لگ چکا ہے

حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق درخواستوں کو سماعت کے لیے منظور کرلیا لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا چیف جسٹس لا ہور ہائیکورٹ نے سبطین خان سمیت دیگر درخواستوں پر سماعت کی

فارن فنڈنگ کیس میں بھی عمران خان کو اب سازش نظر آ گئی، اکبر ایس بابر

حمزہ شہباز شریف نے بطور وزیراعلی پنجاب اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا

آئین شکنوں کو گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچھے ڈال دینا چاہئے،مریم نواز

حلف اٹھانے کے بعد حمزہ شہباز کا عمران خان کے سابق قریبی دوست سے رابطہ

واضح رہے کہ حمزہ شہباز پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے تو پی ٹی آئی نے اسے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا اور انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی ، انٹرا کورٹ اپیل میں حمزہ شہباز ، وزیر اعظم اور صدر کو بذریعہ سیکرٹری اور گورنر کو بذریعہ پرنسپل سیکرٹری فریق بنایا گیا ہے ممبران صوبائی اسمبلی کی جانب سے ایڈوکیٹ اظہر صدیق اور رانا مدثر نے اپیل دائر کی انٹرا کورٹ اپیل میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آئین اور قانون کیخلاف ہے,ہائیکورٹ کیجانب سے حلف کی معیاد مقرر کرنا صدر اور گورنر کی عہدے کی توہین ہے،

ایڈوکیٹ اظہر صدیق کا کہنا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آئین اور قانون کیخلاف ہے،ہائیکورٹ کیجانب سے حلف کی معیاد مقرر کرنا صدر اور گورنر کی عہدے کی توہین ہے،لاہور ہائیکورٹ کے پاس گورنر اور صدر کیخلاف کوئی بھی کارروائی کا اختیار نہیں آئین کا آرٹیکل 248 مکمل صدر اور گورنر کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے

Leave a reply