عدلیہ مخالف اشتہار چھاپنے کےخلاف کیس کی سماعت ملتوی

0
39
لاپتہ افراد کیس،حکومت ٹھوس اقدامات نہیں اٹھاتی تو 9 ستمبر کو وزیراعظم پیش ہوں،عدالت

عدلیہ مخالف اشتہار چھاپنے کےخلاف کیس کی سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی گئی

جنگ گروپ کے میر شکیل الرحمان اور ایڈیٹر عامر غوری اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے ایڈیٹر دی نیوز عامر غوری نے بیان حلفی اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کروا دیا اسلام آباد ہائیکورٹ نے میر شکیل الرحمان کو بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دے دیا اسلام آباد ہائیکورٹ نے اشہتار چھاپنے سے متعلق تمام دستاویزات پیش کرنے کی ہدایت کر دی،جسٹس عامر فاروق نے حکم دیا کہ دستاویزات جمع کرائیں کہ یہ اشتہار آپ کو کیسے ملا،وکیل عامر غوری نے کہا کہ ہم نے بیان حلفی کیساتھ وضاحت بھی دی ہے، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اشتہار چھاپ کر آپ نے تو خود ہی ٹرائل کردیا ہے، اشتہار چھاپنے کا مقصد عدلیہ پر دباؤ ڈالنا تھا، اشتہارات پر فیصلہ نہیں آنا یہ آپ غلط روایت ڈال رہے ہیں،

جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ایڈورٹائزنگ ایجنسی کا مالک کون ہے؟ اشتہار چھاپنے پر ایڈیٹر اور پبلشر بھی ذمہ دار ہوتا ہے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کسی ایک پر اشتہار کی ذمہ داری نہیں ڈالی جا سکتی، اشتہار چھاپنے کا طریقہ کار کیا ہے؟ دستاویزات جمع کرائیں،ایک جج جو ٹرائل کررہے ہیں ان پر الزامات عائد کرنا بہت سنجیدہ معاملہ ہے،اگر رشوت کا کوئی ثبوت تھا تو متعلقہ فورم پر پیش کیا جاتا، شفاف ٹرائل سب کا حق ہے،وکیل انصر محمود نے کہا کہ چوبیس مئی کو ٹی وی پروگرام میں آیا،عدالت نے کہا کہ جس نے بھی کیا بیرسٹر فہد ملک کا قتل تو ہوا ہے،

بہت ہوگیا اب عدلیہ پرالزام تراشی برداشت نہیں کریں گے،لاہور ہائیکورٹ

عدلیہ اورججز پرانگلیاں اٹھانا، ججز پر الزامات لگانا بند کریں،جس پراعتراض ہے اس کا نام لیں،چیف جسٹس

یہ معاملہ عدلیہ کی آزادی سے متعلق ہے،عدالت کا اٹارنی جنرل کو حکم

عدلیہ کی غیر متعلقہ حدود میں مداخلت شرمندگی کا باعث بنتی ہے،سپریم کورٹ

عدلیہ کے خلاف نازیبا اور توہین امیز ریمارکس،سینئر اینکر پرسن بارے عدالت کا بڑا حکم

عدالتوں کیخلاف اشتہار چھاپا ہےاس معاملے پر آنکھیں بند نہیں کرسکتے،عدالت

Leave a reply