چھوٹی سے چھوٹی چیز بھی الیکشن کمیشن سے چھپانا نہیں چاہتے، پی ٹی آئی وکیل

0
124
ecpkhan

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی

پی ٹی آئی کے فنانشل ایکسپرٹ نجم شاہ نے بریفنگ دی درخواست گزار اکبر ایس بابر الیکشن کمیشن میں موجود تھے،نجم شاہ نے کہا کہ اکبر ایس بابر کی جمع کرائی گئی جائزہ رپورٹ حقائق کیخلاف ہے،انور منصور نے کہا کہ اکبر ایس بابر وہ حقائق بھی سامنے لانا چاہتے ہیں جو اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ میں نہیں،گلبرگ لاہور کے ایک بینک اکاؤنٹ کا 2014 میں علم ہوا، ریکارڈ نکلوانے پر علم ہوا کہ بعض ٹرانزیکشنز 2013 سے پہلے کی بھی ہیں،متعلقہ اکاؤنٹ کی تفصیلات ازخود کمیشن کو پیش کر رہے ہیں،چھوٹی سے چھوٹی چیز بھی الیکشن کمیشن سے چھپانا نہیں چاہتے،

پی ٹی آئی کے فنانشل ایکسپرٹ نجم شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن پہلے ذرائع آمدن میں ڈونرز کی تفصیل نہیں مانگتا تھا، الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے بعد سے مکمل ریکارڈ رکھا اور فراہم کیا جاتا ہے،اکبر بابر کی رپورٹ میں ایک الزام کیش جمع کرانے کا بھی تھا،چیئرمین آفس میں آنے والے فنڈز بنک میں جمع کرائے گئے،آڈٹ رپورٹ میں نقد رقم جمع کرانے کی تمام تفصیل موجود ہے،عمران سعید نامی شہری پر زیادہ فنڈنگ دینے کا اعتراض کیا گیا ہے، قانون کے مطابق کسی پر پابندی نہیں کہ کتنے فنڈز دے سکتا ہے کتنے نہیں، ممبر سندھ نثار درانی نے استسفار کیا کہ عمران سعید کا شناختی کارڈ نمبر کیوں نہیں لکھا گیا؟ نجم شاہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اُس وقت شناختی کارڈ نمبر فراہم کرنے کی پابندی نہیں تھی،ممبر سندھ نثار درانی نے استفسار کیا کہ پی ٹی آئی نے اتنے زیادہ اکاؤنٹ کھولے ہی کیوں تھے؟انور منصور نے کہا کہ بہت سے اکاؤنٹس مقامی طورپر تنظیموں نے کھلوانے تھے،پی ٹی آئی نے علم ہونے پرآڈٹ فرم سے مسئلہ حل کرنے کیلئے تجاویز مانگیں،ایسے تمام اکاؤنٹس کو بند کیا گیا جو فنانس ٹیم کے علم میں نہیں تھے،ممبر شاہ محمد جتوئی نے کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ کے مطابق کئی چیک کے نمبرغلط ہیں،نجم شاہ نے کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی نے رپورٹ میں کئی انٹریزکو 2 بارظاہرکیا،

ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس نومبر 2014 سے الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ ایک ماہ میں فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنایا جائے تا ہم پی ٹی آئی دوبارہ عدالت پہنچی گئی اور اس فیصلے کو چیلنج کر دیا جس پر عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو معطل کر دیا، اور پی ٹی آئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے ریلیف ملا

اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کے پیچھے کرپشن اور فارن فنڈنگ کیس کا خوف ہے،آصف زرداری

صدر مملکت نے وزیراعظم کو خط کا "جواب” دے دیا

فارن فنڈنگ کیس،باہر سے پیسہ آیا ہے لیکن وہ ممنوعہ ذرائع سے نہیں آیا،پی ٹی آئی وکیل

فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روزمیں کرنے کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

فارن فنڈنگ کیس، فیصلہ 30 روز میں کرنے کے فیصلے کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر

فارن فنڈنگ کیس میں بھی عمران خان کو اب سازش نظر آ گئی، اکبر ایس بابر

عمران خان اگلے سال الیکشن کا انتظار کریں،وفاقی وزیر اطلاعات

فارن فنڈنگ کیس،اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ میں معلومات قابل تصدیق نہیں ،وکیل

دوسری جانب سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی سید نیر حسین بخاری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ روکنے سے متعلق درخواست مضحکہ خیز ہے تحریک انصاف فارن فنڈنگ کیس میں بار بار التوا مانگ کر مقدمہ کو طول دینے کے حیلے بہانے اور تاخیری حربے استعمال کرتی آ رہی ہے الیکشن کمیشن فیصلہ سنانے کے قریب ہے تو فیصلہ روکنے کیلئے درخواست دے دی گئی ہے، فارن فنڈنگ نہیں لی کے دعوے کرنے والے اب حقائق سامنے آنے سے خوفزدہ کیوں ہیں اور اگر فارن فنڈنگ نہیں لی تو فیصلے کو روکنے کے لئے مختلف تاخیری حربے کیوں استعمال کئے جا رہے ہیں تحریک انصاف کی فیصلہ روکنے کی درخواست سے ثابت ہوتا ہے کہ انکی چوری ثابت ہو چکی ہے

Leave a reply