فالج کا شکار لڑکی ڈاکٹروں کے جواب دینے کے بعد بھی امید نہ ہاری اور چل پڑی۔

باغی ٹی وی: کیرولینا میں ایک لڑکی جس کا نام نتالی بینٹوس پریرا ہے۔ یہ 5 سال پہلے ان کو ریڑھ کی ہڈی میں کچھ درد محسوس ہوا۔ تاہم ان کو فرق نہیں پڑا اور یہ ریڑھ کی ہڈی میں فالج ہونے سے یہ معذور ہو گئی تھی۔اور جب ان کو ڈاکٹر کے پاس لے کر جایا گیا تو ان ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ یہ کبھی بھی نا چل پاۓ۔ لیکن نتالی بینٹوس پریرا نے امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا اور یہ ٹھیک 16 برس کی عمر میں اپنے پاؤں پر چل پڑی۔

مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوۓ بتایا جاتا ہے کہ یہ نتالی بینٹوس پریرا بچی کو جب پہلی دفع کمر میں درد ہوا تھا تو اس بچی کی عمر بہت کم تھی یہ اس وقت سکول کی طالب علم تھی۔ جب اس بچی کی کمر میں درد اٹھا تو اس بچی نے آرام کرنے یا ڈاکٹر کے پاس جانے کی بجاۓ سکول جانے کو ترجیح دی اور یہ سکول چلی گئی۔

مزید برآں یہ کہ جب یہ سکول سے واپس آئی اور آرام کیلئے لیٹی تو پھر یہ دوبارہ اٹھ نہیں سکی۔ ان کی اس حالت کے بعد ان کے والدین ان کو ڈاکٹر کے پاس لے گئے۔ تو ڈاکٹروں نے چیک اپ کرنے کے بعد بتایا کہ ممکن ہے کہ اب یہ کبھی اپنے پاؤں پر نا کھڑی ہو پاۓ۔ لیکن ان کے والدین پر امید رہے۔ جن کی وجہ سے بچی کو بھی حوصلہ ملتا رہا تھا۔ والدین نے بچی کا علاج برقرار رکھا۔ اور اب جب بچی 16 برس کو پہنچی تو مکمل طور پر چلنے کے قابل ہو گئی۔پہلے یہ بچی واكر کے زریعے چلی لیکن بعد میں اس کا حوصلہ اس کے والدین نے اتنا بلند کیا اور اس کا علاج بھی کرواتے رہے کہ یہ بچی اپنے پاؤں پر چلنے کے قابل ہو گئی۔

Shares: