سوال کیوں پوچھا؟ قاسم سوری کے گارڈ کا صحافی پر تشدد،صحافتی تنظیموں کا کاروائی کا مطالبہ
سوال کیوں پوچھا؟ قاسم سوری کے گارڈ کا صحافی پر تشدد،صحافتی تنظیموں کا کاروائی کا مطالبہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے مسلح گارڈر نے راولپنڈی میں صحافیوں کو زدوکوب کیا ہے، تشدد کا نشانہ بنایا ہے اور گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا ہے
واقعہ گزشتہ شب مویشی منڈی میں پیش آیا، قاسم سوری کے گارڈ نے نجی ٹی وی جی این این کے رپورٹر کو سوال پوچھنے کی کوشش پر تشدد کا نشانہ بنایا، صحافی کو تھپڑ مارے گئے، قاسم سوری کے واقعہ کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دی جا رہی ہے،صحافتی تنظیموں نے بھی واقعہ پر احتجاج کیا ہے،
اسلام آباد مویشی منڈی کے باہر جی این این کی ٹیم پر حملہ
رہنما تحریک انصاف قاسم سوری کے کہنے پر ان کے اہلکاروں نے حملہ کیا، ٹیم جی این این
جی این این کے رپورٹر ادریس عباسی کو تھپڑ بھی مارے گئے جی این این کی گاڑی کی فرنٹ سکرین توڑ دی گئی@Afzalbutt01 @MAnwarRaza @ghazanfarabbass pic.twitter.com/snBxpBB1ys— JOURNALISTS PANEL (@JournlistsPanel) July 1, 2022
نیشنل پریس کلب نے راولپنڈی مویشی منڈی کے باہر جی این این کے رپورٹر پر پی ٹی آئی رہنما قاسم سوری کے مسلح گارڈز کے تشدد کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ قاسم سوری کے مسلح گارڈز کا قاسم سوری پر تشدد قابل مذمت فعل ہے، ایسے واقعات کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا حکومت صحافیوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے، نقصان کا ازالہ کیا جائے اور ایسے واقعات کو روکا جائے،
نیشنل پریس کلب کی راولپنڈی مویشی منڈی کے باہر جی این این کے رپورٹر پر پی ٹی آئی رہنما قاسم سوری کے مسلح گارڈز کے تشدد کی شدید مذمت pic.twitter.com/yfMQJqwVsS
— NPC OFFICIAL (@NPCISBOFFICIAL) July 1, 2022
آر آئی یو جے نے بھی راولپنڈی مویشی منڈی کے باہر جی این این کے رپورٹر پر پی ٹی آئی رہنما قاسم سوری کے مسلح گارڈز کے تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت نوٹس لے اور واقعہ کا مقدمہ درج کیا جائے،
صحافی مطیع اللہ جان نے اس حملہ کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ: "انتہائی قابل مذمت واقعہ ہے لہذا ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کو سوری بولناُچاہئیے اس میڈیا ورکر سے”
قاسم خان سوری سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی رہ چکے ہیں، قاسم خان سوری کی نااہلی کا کیس بھی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے، قاسم خان سوری این اے 265 سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے، الیکشن ٹربیونل کی سربراہی جسٹس عبداللہ بلوچ نے کی تھی اور الیکشن ٹربیونل نے این اے 265 میں دوبارہ الیکشن کروانے کا حکم دیا تھا جس کے بعد قاسم سوری نے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، سپریم کورٹ نے سٹے آرڈر دے دیا ،اسکے بعد ابھی تک سماعت نہیں ہوئی،
قاسم سوری سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ملکی سلامتی کے اداروں پر بھی تنقید کرتے نظر آئے ہیں، ٹویٹر پر عمران خان کی حکومت جانے کے بعد قاسم سوری نے ملکی سلامتی کے اداروں پر تنقید کی، تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ بھی اداروں پر تنقید کر رہے ہیں قاسم سوری ایک ٹویٹ میں کہتے ہیں کہ انڈیا کا پاکستانی حدود میں سوپر سانک کروز میزائل ’براہموس‘ پاکستانی ریڈار سے کیسے بچ نکلا؟
اس سوال کا موثر جواب ابھی تک نہیں مل سکا ہے، #وہ_کون_تھا کہ جس نے براہموس نہ گرا سکنے کا غصہ حکومت پاکستان گرا کر لے لیا؟
https://twitter.com/QasimKhanSuri/status/1537631670169378822
قاسم خان سوری کے گارڈز کی جانب سے صحافی پر تشدد کے خلاف عوامی حلقوں نے بھی ردعمل ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے کے دعویدار اب اپنی کرپشن، فرح گوگی کے کارناموں، توشہ خانہ کی گھڑیوں کے بارے میں سوالات کا جواب کیوں نہیں دیتے، قاسم سوری خود ایک سٹے پر رکن اسمبلی رہے، حلقے کے عوام بھی ان سے ناخوش ہیں کیونکہ قاسم سوری نے رکن اسمبلی منتخب ہونے کے بعد حلقے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کروائے
شادی اس بات کا لائسنس نہیں کہ شوہر درندہ بن کر بیوی پر ٹوٹ پڑے،عدالت
خواجہ سراؤں کا چار رکنی گروہ گھناؤنا کام کرتے ہوئے گرفتار
چار ملزمان کی 12 سالہ لڑکے کے ساتھ ایک ہفتے تک بدفعلی،ویڈیو بنا کر دی دھمکی
ماموں کی بیٹی کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا گرفتار
پانی پینے کے بہانے گھر میں گھس کر لڑکی سے گھناؤنا کام کرنیوالا ملزم گرفتار
زبانی نکاح،پھر حق زوجیت ادا،پھر شادی سے انکار،خاتون پولیس اہلکار بھی ہوئی زیادتی کا شکار