سعودی عرب میں بھی منکی پاکس کے کیسز سامنے آگئے
سعودی عرب کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک میں 3 افراد منکی پاکس میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ بیان کے مطابق اس مرض میں مبتلا ہونے والوں کی شناخت ہو گئی ہے اور یہ لوگ یورپی ممالک سے سعودی عرب آئے تھے۔
سعودی عرب متحدہ عرب امارات کے بعد خلیج فارس کا دوسرا ملک ہے جہاں منکی پاکس کے کیسز سامنے آئے ہیں۔
وزارتِ صحت نے واضح کیا ہے کہ وہ منکی پاکس وائرس سے لاحق ہونےوالی بیماری کی نگرانی اور پیروی کا کام جاری رکھے گی اوررپورٹ ہونے والے کسی بھی کیس کا مکمل شفافیت کے ساتھ اعلان کرے گی۔اس نے اس بیماری سے نمٹنے کے لیے اپنی صلاحیت کواجاگر کیاہے۔
اس نے ہدایت کی ہے کہ ہر کوئی صحت کی ہدایات پرعمل کرے، خاص طور پر سفر کے دوران میں سرکاری چینلز کے ذریعے نیز پبلک ہیلتھ اتھارٹی (وقایا) سے معلومات لے اور منکی پاکس کی بیماری سے متعلق کسی بھی مسئلے کی صورت میں کال سنٹر(937) سے رابطہ کرے۔
عالمی ادارۂ صحت نے ہفتے کے روزمنکی پاکس کوعالمی ایمرجنسی قراردیا ہےتاکہ اس وباپربروقت قابو پایا جاسکے اوراس کو عالمی سطح پر مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے دستیاب وسائل بروئے کارلائے جاسکیں۔اس بیماری سے اب تک 74 ممالک میں قریباً17 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ان میں زیادہ ترمریض یورپ میں ہیں۔
سعودی وزارتِ صحت نے قبل ازیں 21مئی کوکہا تھا کہ وہ منکی پاکس کے کسی بھی کیس کی نگرانی اور اس سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پرتیار ہے۔اس نے اس وائرس سے متاثرہ مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کے لیے رہ نما خطوط بھی جاری کیے تھے۔
دوسری جانب جاپان میں منکی پاکس کا پہلا کیس سامنے آ گیا ہے، ٹوکیو کے گورنر یوریکو کوئیکے کے مطابق دارالحکومت ٹوکیو میں منکی پاکس کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے۔ اسپتال میں زیرعلاج 23 سالہ متاثرہ شخص یورپ سے واپس آیا ہے۔
واضح رہے کہ اب تک دنیا بھر کے 75 سے زائد ممالک میں 16 ہزار 600 سے زیادہ منکی پاکس کیسز اور افریقی ممالک میں 5 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔