چیف کمشنر اسلام آباد کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد

چیف کمشنر اسلام آباد اور چیئرمین سی ڈی اے کی تقرری کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیپٹن ریٹائرڈ عثمان کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد کردی وزارت قانون نے کیپٹن ریٹائرڈ عثمان کی چیف کمشنر اور چیئرمین سی ڈی اے تقرری درست قرار دے دی ،عدالت میں جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا کہ قانون کے مطابق چیف کمشنر سی ڈی اے بورڈ کے ممبر ہیں اور ممبر ہی چیئرمین سی ڈی اے ہوتا ہے ،دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سی ڈی اے آرڈیننس میں درج ہے چیف کمشنر سی ڈی اے بورڈ کا ممبر ہوگا، وفاقی حکومت کسی بھی بورڈ ممبر کو چیئرمین، وائس چیئرمین اور مالیاتی مشیر مقرر کرسکتی ہے،

درخواست گزار ریاض حنیف راہی نے کہا کہ وزارت قانون کے جواب میں چار نقائص ہیں، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ابھی اسٹبلشمنٹ ڈویژن، سی ڈی اے اور کیپٹن ریٹائرڈ عثمان کے جوابات کا انتظار ہے،عدالت نے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ دلائل محفوظ رکھیں، آئندہ سماعت پر تیاری کے ساتھ آئیں،عدالت نے فریقین کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت دو ہفتے تک ملتوی کردی

اسلام آباد میں ریاست کا کہیں وجود ہی نہیں،ایلیٹ پر قانون نافذ نہیں ہوتا ،عدالت کے ریمارکس

اگر کلب کوریگولرائزکر دینگے توجو عام آدمی کا گھربن گیا اس کو کسطرح گرا سکتے ہیں؟ عدالت

گھر غیر قانونی ہے تو کارروائی کریں،عدالت کا اہم شخصیت کی جانب سے سرکاری اراضی پر قبضہ کیس پر حکم

Shares: