سیلاب متاثرہ علاقوں میں تاحال کئی کئی فٹ پانی،اموات 1596 ہو گئیں

0
63

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب سے تاحال تباہی کا سلسلہ جاری ہے

سیلابی علاقوں میں وبائی بیماریاں پھیلنے کی وجہ سے اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ،سیلاب متاثرہ علاقوں میں تاحال کئی کئی فٹ پانی موجود ہے، سیلابی پانی کی وجہ سے نظام زندگی درہم برہم ہو چکا ہے، شہری مشکلات کا شکار ہیں، پاکستان میں سیلاب سے اب تک 1596 افراد کی موت ہو چکی ہے کوئٹہ سمیت بلوچستان میں بارشوں اورسیلاب سے مزید 6 افراد جاں بحق ہوئے بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 310 ہوگئی ،بلوچستان میں سیلاب سے 5 لاکھ سے زائد مویشی ہلاک ہوئے ،بلوچستان میں ایک لاکھ 85ہزار گھر متاثر ہوئے، بلوچستان میں سیلاب سے ایک لاکھ 20ہزار گھروں کو جزوی نقصان پہنچا بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے 103ڈیمز متاثر ہوئے،

این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں بارشوں اورسیلاب سے ایک ہزار 596 افراد جاں بحق ہوئے ، 12ہزار 863 افراد زخمی ہوئے جبکہ ملک بھر میں تقریبا 20لاکھ 65ہزارسے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ہے سیلاب میں 10 لاکھ 40 ہزار 735 مویشی بہہ گئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت متاثرین میں 30ارب 4کروڑ روپے تقسیم کیے گئے

محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشترعلاقوں میں موسم خشک اورگرم رہے گا،پنجاب ، کشمیر، خطہ پوٹھوہار اور بالائی خیبر پختونخوا میں بارش کا امکان ہے اسلام آباد میں موسم گرم اور خشک رہے گا، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، نارووال، اوکاڑہ، قصور، لاہور میں بارش متوقع ہے مالاکنڈ، سوات، دیر، چترال ، مردان، پشاور، ایبٹ آباد، مانسہرہ میں بارش کا امکان ہے

علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے امیر ممالک سے قرضوں کی ادائیگی میں فوری ریلیف کی اپیل کی اور کہا کہ اگلے 2ماہ میں پاکستان پر قرضوں کی ذمہ داریاں ہیں سیلاب کی آفت سے بچنے میں ہماری مدد کریں، سیلاب سے ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا ہے،ہم نے یورپی اور دیگر رہنماؤں سے بات کی ہے کہ وہ پیرس کلب میں ہماری مدد کریں،حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ ’انتہائی سخت‘ معاہدے پر دستخط کیے سخت معاہدے میں پٹرولیم اور بجلی پر ٹیکس شامل ہیں ریلیف کے بغیر دنیا ہم سے اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کی توقع کیسے کر سکتی ہے؟یہ ناممکن ہے

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے نیویارک میں خارجہ تعلقات کی کونسل میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کو ایک ماہ گذرنے کے باوجود ملک اب بھی تباہی سے گذر رہا ہے۔ہمیں جو بین الاقوامی امداد مل رہی ہے وہ ضروریات کے مقابلے میں بہت کم ہے تین کروڑ تیس لاکھ سیلاب زدگان کو کھانا کھلانا، انہیں پناہ گاہ، مچھر دانی اور طبی سہولیات فراہم کرنا ناقابل یقین حد تک چیلنجنگ ہے۔

وزیرخارجہ بلاول  کی میٹا کے عالمی امور کے صدر نک کلیگ سے ملاقات

سیلابی پانی کے بعد لوگ مشکلات کا شکار ہیں کھلے آسمان تلے مکین رہ رہے ہیں

حکومت پنجاب نے سیلاب زدہ علاقوں میں نقصانات کے تخمینے کا سروے 12 ستمبر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے

وزیراعظم شہبازشریف سے امریکی نمائندہ خصوصی جان کیری کی ملاقات ہوئی ہے

پوری دنیا کو پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا،وزیر اعظم

Leave a reply