سیلاب زدہ علاقوں میں سروے 12 ستمبر سے شروع کرنے کا فیصلہ

0
45

حکومت پنجاب نے سیلاب زدہ علاقوں میں نقصانات کے تخمینے کا سروے 12 ستمبر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سروے 27 ستمبر کو مکمل ہونے کے بعد بحالی کا مرحلہ شروع ہو جائے گا۔

سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف کی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے تشکیل دی گئی وزارتی کمیٹی برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا چوتھا اجلاس چیئرمین و صوبائی وزیر پارلیمانی امور، کوآپریٹوز و تحفظ ماحول محمد بشارت راجہ کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں ہوا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ محسن خان لغاری، وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی اور وزیر مال نوابزادہ منصور احمد خان نے بھی شرکت کی۔ معاون خصوصی وزیراعلی پنجاب سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ویڈیو لنک کے ذریعے حصہ لیا۔ سنیئر ممبر بورڈ آف ریونیو زاہد اختر زمان نے ریلیف اور بحالی کے اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے تجویز دی کہ سیلابی پانی کی گزرگاہوں پر آبادیوں کو مستقل طور پر محفوظ جگہوں پر مکانات بنا کر منتقل کر دیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ فلاحی تنظیموں نے بھی متاثرہ افراد کیلئے مکانات بنانے کی پیشکش کی ہے۔ اگلے ہفتے سے شروع ہونے والے سروے کے لئے ٹیموں کی تشکیل ہوچکی ہے۔ سروے مکمل ہوتے ہی امدادی رقوم کی تقسیم اور گھروں کی تعمیر کا کام شروع کر دیا جائے گا۔

چیئرمین وزارتی کمیٹی محمد بشارت راجہ نے کہا کہ ریلیف سرگرمیوں کے بعد بحالی کے مرحلے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ جنگی بنیادوں پر متاثرین سیلاب کی بحالی چاہتے ہیں۔ متاثرہ افراد کی مشکلات کا اندازہ کرتے ہوئے کوئی محکمہ سستی نہ کرے اور تمام محکمے بحالی کے لئے اپنا اپنا روڈ میپ دیں۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ وزیراعلیٰ فلڈ ریلیف فنڈ کے استعمال کیلئے سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی سربراہی میں کمیٹی قائم ہو چکی ہے۔ اجلاس میں فلڈ فنڈ کی رقوم متاثرین تک شفاف انداز میں پہنچانے کے لئے لائحہ عمل پر بھی غور کیا گیا۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ چیئرمین عمران خان کی واضح ہدایات ہیں کہ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی امداد میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ چیئرمین کمیٹی محمد بشارت راجہ نے رود کوہیوں کے راستے میں ڈیم بنانے کی فزیبلٹی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے مختصر اور طویل المدت پالیسیوں پر عمل پیرا ہے،تاہم طویل المدت منصوبہ بندی کا مطلب غیر ضروری تاخیر نہیں۔ جن لوگوں کے گھر اپنی زمینوں پر نہیں تھے انہیں سرکاری اراضی پر آباد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی کی ہدایت پر سندھ اور بلوچستان میں صوبہ پنجاب سے بھی طبی عملہ بھجوایا گیا ہے۔ انہوں نے متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ وہ اپنے علاقوں کے ارکان اسمبلی سے مسلسل رابطہ رکھیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ متاثرین سیلاب کی اکثریت آبائی علاقوں کو واپس چلی گئی ہے۔ کچے کے علاقے سے زیادہ پکے کے علاقے میں نقصان ہوا ہے۔ متاثرہ خاندانوں کے لئے حکومت مزید 25 ہزار خیمے خرید رہی ہے۔ وزیر خزانہ محسن لغاری نے کہا کہ حالیہ سیلاب میں پنجاب میں 60 ہزار مکانات کو جزوی نقصان پہنچا اور ان میں سے 40 ہزار خاندانوں کو خیمے مہیا کئے جا چکے ہیں۔ حکومت 39 کروڑ روپے کا مزید سامان خریدنے کی بھی منظوری دے رہی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ضلعی انتظامیہ سیلابی پانی کی گزرگاہوں پر دوبارہ آبادکاری روکے۔ وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی نے فصلوں کے نقصان کا تخمینہ جلد لگانے اور کاشتکاروں کے نقصانات کے ازالے پر زور دیا۔

سیلابی پانی کے بعد لوگ مشکلات کا شکار ہیں کھلے آسمان تلے مکین رہ رہے ہیں

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کانجو اور سوات کا دورہ کیا

وزیراعظم شہباز شریف نے چارسدہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا

پاک فضائیہ کی خیبر پختونخوا، سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے سیلاب سے شدید متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں۔

،پاک آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹرز نے محصور افراد کو نکالنے کے لیے 446 پروازیں بھریں

Leave a reply