سرکاری زمین پر قبضہ کے الزام میں تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی طلب

سرکاری زمین پر قبضہ کے الزام میں تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی طلب کر لیئے گئے

سرکاری زمین پر قبضہ کے الزام میں محکمہ اینٹی کرپشن نے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی فہیم کو طلب کرلیا۔ محکمہ اینٹی کرپشن کے مطابق محمد فہیم نے پی ڈی اے ملازمین کے ساتھ مل کر سرکاری زمین قبضہ کرکے تعمیرات کیں، انہیں آج صبح دس بجے طلب کیا گیا تاہم وہ پیش نہ ہوئے۔ اینٹی کرپشن حکام نے کہا ہے کہ انجنیئر فہیم احمد کو پیش نہ ہونے پر اب دوسرا نوٹس دیا جائے گا۔

دوسری جانب رکن قومی اسمبلی انجینئر فہیم نے کہا ہے کہ پارٹی پالیسیوں کے خلاف بیان دینے پر نوٹس دیا گیا، اینٹی کرپشن کی جانب سے اچانک نوٹس ملا، نجی مصروفیات کی وجہ سے پیش نہ ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف میری درخواستیں تین سال سے اینٹی کرپشن دفتر میں موجود ہیں، تین سال سے درخواست پر کارروائی نہیں ہوئی، اپنی صوبائی حکومت میں کرپشن کے خلاف بات کیا کی، دو گھنٹے میں میرے خلاف انکوائری آرڈر کر دی۔

خیال رہے کہ سرکاری یا نجی زمین پر قبضہ کرنا شرعی طور پر بھی انتہائی ناجائز ہے اور یہ ملک پاکستان میں بھی یہ اخلاقی اور قانونی طور پر بھی جائز نہیں ہے.

یاد رہے کہ 2020 میں سپریم کورٹ نے مختلف معاملات پر درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے سرکاری زمینوں پر قبضہ ختم کرانے کی ہدایت کی تھی، ساتھ ہی چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے طویل سماعت کے دوران ایک مرتبہ پھر حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ شہر کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا، وفاقی حکومت کی زمین، کنٹونمنٹ ایریا کو کیسے فروخت کرسکتے ہیں، کیا ملک میں کوئی قانون نہیں ہے، کیا کوئی نہیں دیکھ رہا۔

عدالت عظمیٰ نے زمینوں کے ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے، کڈنی ہل پارک، متروکہ املاک کی زمین، ڈی ایچ اے، کے پی ٹی کی زمین، رائل پارک ریزیڈنسی، پی اینڈ ٹی کالونی میں غیرقانونی تعمیرات سمیت مختلف معاملات کو سنا تھا.

Comments are closed.