سائیفر جلایا نہیں، چرایا ہے جو وزارت خارجہ سے مل جائے گا۔ شیخ رشید

0
106

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ سائیفر جلایا نہیں، ابھی چرایا ہے، جو وزارت خارجہ سےمل جائے گا۔

شیخ رشید احمد نے اپنے آفیشل اکاونٹ سے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سامراجی ایمبسڈروں کے گھر جاتےہیں اوران کےمنہ میں کیک ڈالتےہیں۔ نوازشریف ان ویٹنگ، مریم ڈارکوکلین چٹ ڈیل کاحصہ ہے۔عمران خان کےخلاف سائیفرکا حکومتی بیانیہ اس کےحق میں گیا ہے۔


انہوں نے مزید لکھا کہ حکمرانوں کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے، ابھی توآڈیو ویڈیو سے بحران آیا ہے،عوام سڑکوں پر آئےتوبھونچال آئے گا۔ قوم نے فیصلہ کرنا ہے کہ، سراٹھا کےجینا ہے یا سیاسی کیڑے مکوڑوں کی طرح جینا ہے۔ حکمران عوام کےگھیرے میں آگئےہیں، اب بھاگ نہیں سکیں گے۔

اس سے قبل سائفر سے متعلق رہنما تحریک انصاف شہباز گل کا کہنا تھا کہ کھویا ہوا سائفر آپکو چیف جسٹس صاحب سے ملے گا۔ شہباز گل نے اپنے آفیشل آکاونٹ سے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ن لیگ والوں کا سائفر کھو گیا۔ ان کو انگریزی پڑھنی نہیں آتی۔ وہی سائفر وزیراعظم نے سپیکر کو بھیجا تھا اور سپیکر نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس صاحب کو۔ تو آپکا کھویا ہوا سائفر آپکو چیف جسٹس صاحب سے ملے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈپلومیٹک سائفر کی کاپی سے متعلق آڈیوز کی تحقیقات کیلئے کابینہ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا، فیصلہ وزیراعظم میاں شہبازشریف کی زیرصدارت منعقدہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا تھا اور اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ ڈپلومیٹک سائفر کی کاپی وزیراعظم ہاؤس کے ریکارڈ سے غائب ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ 1 کسان اتحاد دھرنا؛ ڈی چوک کی جانب مارچ کی ڈیڈلائن سے قبل وزیر داخلہ نے مزاکرات کیلئے بلا لیا
2پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کیجانب سے پروپیگنڈہ، مبشر لقمان نے جواب دے دیا
3پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کردی گئی
جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ڈپلومیٹک سائفر کی کاپی سے متعلق آڈیوز نے عمران خان کی مجرمانہ سازش بے نقاب کردی، ڈپلومیٹک سائفر کی کاپی کو من گھڑت معانی دیکر سیاسی مفادات کی خاطر قومی مفادات کا قتل کیا گیا، فراڈ، جعلسازی اور فیبریکیشن کے بعد اسے چوری کرلیا گیا، یہ آئینی حلف اور دیگر متعلقہ قوانین اورآفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے، یہ ریاست کے خلاف ناقابل معافی جرائم کا ارتکاب ہے. اعلامیے کے مطابق؛ وفاقی کابینہ اجلاس میں کہا گیا کہ اس سارے معاملے کی باریک بینی سے چھان بین کی جائے گی، اور ذمہ داروں کا تعین کرکے انہیں قانون کے مطابق کڑی سزا دی جائے۔

Leave a reply