کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کو 30 نومبر تک گنے کی فی من قیمت مقرر کرنے اور شوگر ملز چلاکر کرشنگ سیزن شروع کرنے کا حکم دے دیا۔
باغی ٹی وی : چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بنیچ نے گنے کی فی من قیمت مقرر کرنے اور شوگر ملز چلانے سے متعلق درخواست پر سماعت کی کین کمشنر عدالت میں پیش ہوئے-
حکومت کا عالمی بینک کے ساتھ 50 کروڑ ڈالر کے معاہدہ
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ سیزن یکم اکتوبر سے شروع ہوچکا ہے مگر قیمت تاحال مقرر نہیں کی گئی سندھ میں سیلاب کی وجہ سے فصلیں مکمل تباہ ہوچکی ہیں۔ خاص طور پر چاول، مکئی کی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں۔
کین کمشنر نے کہا کہ معاملات میں کافی پیش رفت ہوچکی ہے، اب بورڈ کی میٹنگ بھی جلد ہوگی جس میں قیمت مقرر کردی جائے گی-
کین کمشنر نے عدالت کو بتایا کہ مل مالکان اور آبادگاروں کے ساتھ ایک اجلاس ہوچکا ہے اور دوسرا 10 نومبر کو ہوگا جس پر عدالت نے 30 نومبر کی حتمی تاریخ دیتے ہوئے حکم دیا کہ بہرصورت فی من گنے کی قیمت مقرر کرنے کے ساتھ 30 نومبر کو ہی شوگر ملز چلائیں۔
امریکہ میں بینکوں اور نجی کمپنیوں سے بھتہ و تاوان لینے میں غیر معمولی اضافہ
عدالت نے حکم جاری کرتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ گنے کی قیمتیں مقرر کرنے سے متعلق درخواست دائر کی گئی تھی دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ گندم کی بوائی سیلاب کا پانی نکلنے کے بعد شروع کی جائے گی۔ گنے کی فصل تیار ہے مگر اس کی قیمت مقرر نہیں کی جارہی ہے نہ ہی شوگر ملز چلانے کا کوئی نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ قانون کے مطابق سندھ میں یکم اکتوبر کو شوگر ملز چلانی تھیں لیکن اس سے پہلے گنے کی قیمت مقرر کرنی ہوتی ہے۔ سندھ حکومت کو فوری گنے کی قیمت مقرر کرنے اور شوگر ملز چلانے کا حکم دیا جائے۔