سندھ ہائیکورٹ ، ملازمت کے بعد چوریاں کرنے والے ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی گئی
ڈیفنس کے علاقے میں گھر میں ملازمت حاصل کرنے کے بعد چوریاں کرنے کا کیس ،عدالت نے ملزم عابد علی اور سخاوت کی درخواست ضمانت مسترد کردی ،جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ملزمان کے خلاف واردات کرنے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، ضمانت منظور نہیں کرسکتے، وکیل نے کہا کہ ملزمان ڈیفنس میں پہلے گھروں میں ملازمت حاصل کرتے پھر چوریاں کرتے تھے،وکیل مدعی مقدمہ نے کہا کہ ملزمان عادی مجرم ہیں،ملزمان ڈیفنس کے علاقے میں پہلی گھروں میں ملازمت حاصل کرتے ہیں،اعتماد حاصل کرنے کے بعد ساتھیوں کے ساتھ ملکر گھروں سے چوریوں کی واردات کرتے ہیں،کراچی میں ڈکیتی اور چوریوں کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا ہے، آج کل ملک کے بڑے شہر میں لوگوں اپنی چار دیواری میں محفوظ نہیں،پولیس چوروں اور ڈاکوں کے خلاف کارروائی نہیں کرتی،چور اور ڈاکوں عوام کے ہتھے چڑھتے تو وہ خود انصاف کرنے لگے ہیں
وکیل نے عدالت میں کہا کہ ملزمان کو ضمانت رہا نہ کیا جائے، ضمانت ملنے پر مزید کارروائیاں کریں گے، وکیل ملزمان نے کہا کہ ملزم عابد علی اور سخاوت کوئی چیز برآمد نہیں ہوئی، پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ ملزمان کا تعلق رحیم یار خان سے ہے،ملزمان کو ضمانت پر رہا کیا گیا تو اپنے گاوں فرار ہوسکتے ہیں، جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کی نااہلی ہے کہ سامان کی برآمدگی کراچی سے ظاہر کی ہے، ملزمان کے خلاف خیابان محافظ میں علاقے میں گھر میں طلائی زیورات اور لاکھوں روپے کی چوری کا مقدمہ 11 جون کو درج کیا گیا تھا
ایسا لگ رہا ہے جیسے بلاول بھٹو کے روپ میں بھٹو واپس آیا ہے
بیرون ملک دوروں کا معاملہ، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تفصیلات سامنے رکھ دیں
کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت