گرفتاریوں اور مقدموں کی نئی لہر

0
40
PTI

گرفتاریوں اور مقدموں کی نئی لہر
تحریک انصاف کے اراکین کی گرفتاریاں جاری ہیں، پنجاب اور خیبر پختونخواہ کی حکومت ختم ہونے کے بعد نگران حکومتیں قائم ہوئیں تو نگران حکومت نے آتے ہی فواد چودھری کے خلاف مقدمہ درج کیا اور انہیں لاہور سے گرفتار کر لیا ، فواد چودھری کو لاہور سے گرفتار کر کے اسلام آباد منتقل کیا گیا، جہاں عدالت نے انکی اس شرط پرضمانت دی کہ وہ اب مزید کوئی اداروں کے خلاف بیان نہیں دیں گے،

تحریک انصاف کی جب سے وفاقی حکومت ختم ہوئی، انہوں نے اداروں کو نشانے پر رکھ لیا، عمران خان سے لے کر تحریک انصاف کے ایک کارکن تک ، سب نے ریڈ لائن کراس کر لی ہیں، جس کا جو بھی جی چاہتا ہے بول دیتا ہے خواہ وہ اداروں کے خلاف ہو، کچھ بھی ہو ، سوشل میڈیا پر بھی طوفان بدتمیزی برپا کیا گیا ہے، ایسے میں اگر ادارے حرکت میں آتے ہیں کسی پر مقدمہ درج ہوتا ہے یا قانون اپنا راستہ بناتا ہے تو اسے انتقامی کاروائی قرار دے دیا جاتا ہے ، اعظم سواتی، شہباز گل پہلے گرفتار ہو چکے، ضمانت پر رہا ہیں ، اب تحریک انصاف کے رہنماؤں شاندانہ گلزار، شبیر گجر پر مقدمہ درج ہو چکا ہے، شیخ رشید جو تحریک انصاف کے اتحادی اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ ہیں پر تین مقدمے درج ہو چکے ہیں عمران خان کے خلاف اندراج مقدمہ کی دوبارہ درخؤاست دی جا چکی ہے، پرویز الہیٰ کے خلاف بھی اندراج مقدمہ کی درخؤاست دی جا چکی ہے ، عمران خان زمان پارک میں ہیں اور وہ بنی گالہ جانے کا سوچ رہے ہیں تا ہم ہر روز رات کو شوشہ چھوڑ دیا جاتا ہے کہ آج رات عمران خان کو گرفتار کئے جانے کا امکان ہے اور پھر کارکنان کو بلا لیا جاتا ہے تا کہ کسی طریقے سے عمران خان کی گرفتاری نہ ہو

نگران حکومت کے قیام کے بعد تحریک انصاف ایک بار پھر دفاعی پوزیشن میں جا چکی ہے، شہباز گل، اعظم سواتی، فواد چودھری سمیت کئی رہنما ضمانتوں پر ہیں، اور اب حالات یہی بتا رہے ہیں کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں پر مزید مقدمے ہوں گے اور گرفتاریاں بھی ہوں گی،

ہ پشاور کا سانحہ دہشت گردوں کی مزاحمت کا تقاضا کر رہا ہے،

وزیراعظم شہباز شریف پشاور پہنچ گئے،

ہوسکتا ہے کہ حملہ آور پہلے سے ہی پولیس لائنز میں موجود ہو 

نیشنل ایکشن پلین پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے،

Leave a reply