افغان لڑکیوں کی تعلیم: عمران خان کا طالبان کی مذمت کرنے سے انکار

تحریک انصاف کے سربراہ سابق عمران خان نے برطانوی ٹی وی کو انٹرویو میں افغانستان میں بچیوں کی تعلیم پر پابندی کی دو ٹوک مذمت سے انکار کردیا ہے جبکہ عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ افغان کردار کو مغربی ممالک سے زیادہ جانتے ہیں اور طالبان کا پیسہ منجمد کرکے اس وقت مغرب نے انہیں تنہا کر دیا ہے۔


برطانوی صحافی کے اس سوال پر کہ کیا وہ افغان طالبان سے کہیں گے کہ وہ بچیوں کو اسکول جانے دیں؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ افغان یہ پسند نہیں کرتے کہ انہیں بتایا جائے کہ کیا کرنا ہے یا کیا نہیں. عمران خان نے طالبان کی مذمت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ طالبان کو تنہا کردیں گے تو وہ کسی کی بھی بات کیوں سنیں گے؟
مزہد یہ بھی پڑھیں؛
بیان حلفی دیں کہ آپ نے دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں ضمانت دائر کی تھی, عمران خان کو بیان حلفی جمع کروانے کی ہدایت
20 رمضان سے قبل پنشن اور تنخواہ کی ادائیگی یقینی بنائی جائے، قائمہ کمیٹی
سوال یہ ہے کہ اکتوبر میں کیسے ہوں گے الیکشن؟ عمران خان
راہول گاندھی کو بھارتی پارلیمنٹ نے نااہل قرار دے دیا
عمران خان کا مزید کہنا تھاکہ سیاسی فریق سمجھتے ہیں کہ ایٹمی پروگرام محفوظ رکھنا ضروری ہے، فکر ہے ہم اس وقت مارشل لا کی طرف بڑھ رہے ہیں، انتخابات ملتوی کرنے کا مطلب ہے آئین سے آگے جانا۔ جبکہ اس افغان بچیوں بارے بات نہ کرنے پر سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے عمران خان پر کافی تنقید کی جارہی ہے کہ انہوں نے بچیوں کی تعلیم پر کیوں نہیں بولا ہے. یا مزمت کیوں نہ کی.

Shares: