پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا،چیئرمین نورعالم خان نے اجلاس کی صدارت کی،
چیئرمین پی اے سی نے اجلاس میں کہا کہ کچھ سرکاری ادارے آڈیٹر جنرل سے آڈٹ نہیں کروا رہے ، صحت کے ذیلی ادارے کالج آف فیزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان اور پاکستان نرسنگ کونسل کا آڈٹ کیوں نہیں ہو رہا ، وفاقی سیکریٹری صحت نے کہا کہ سی پی ایس پی خودمختار ریگولیٹری ادارہ ہے ،ادارہ ہمارے دائرہ کار میں نہیں آتا ہمارا ادارے پر کوئی کنٹرول نہیں ہے سی پی ایس پی نے آڈیٹر جنرل سے آڈٹ سے استثنیٰ کیلئے حکم امتناع لے رکھا ہے وزارت صحت انکو سالانہ کوئی امداد نہیں دیتی نرسنگ کونسل ختم ہو چکی ہے اس ادارے کو حکومت کوئی فنڈ نہیں دیتی تھی نہ اس پر کوئی کنٹرول تھا اب جو نئی نرسنگ کونسل قائم کی جارہی ہے اس میں حکومت کا زیادہ کنٹرول ہو گا
آڈیٹر جنرل اجمل گوندل نے اجلاس میں کہا کہ یہ دونوں ادارے حکومت کے آرڈینس اور چارٹرڈ کے تحت قائم کیے گئے اس کے تحت انکا آڈٹ آڈیٹر جنرل کر سکتا ہے
قبل ازیں پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اوگرا، نیپرا اور پی ٹی سی ایل سمیت 8 اداروں کے مکمل کا آڈٹ کرنیکا حکم دیدیا جبکہ نیپرا کا پرفارمنس آڈٹ سب سے پہلے کرنیکی ہدایت بھی کردی۔اجلاس میں وزارت آئی ٹی ،کابینہ ڈویژن اور وزارت صنعت و پیداوار کے 21-2020 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔چیئرمین پی اے سی نے کہا وزارت آئی ٹی اورپی ٹی سی ایل آڈٹ کرانے سے گریزاں ہیں ،آئین کے تحت ہر ادارہ آڈٹ کرانے کا پابند ہے، مہربانی کریں ملک کو چلنے دیں، پی ٹی سی ایل میں پاکستان کا شیئر 62 فیصد اور اتصالات 800 ملین ڈالر کی نا دہندہ ہے۔سیکرٹری آئی ٹی نے کہا آڈٹ کے حوالے سے آئین بڑا واضح ہے، پی ٹی سی ایل نے سندھ ہائیکورٹ سے ریلیف لیا، نیپرا میں کارکردگی آڈٹ میں مسائل ہیں۔چیئرمین نیپرا نے کہا آڈیٹر جنرل آفس کے پاس آڈٹ کی صلاحیت بھی ہونی چاہیئے اس پر نور عالم خان نے برہمی کا اظہار کی
مارگلہ ہلز ، درختوں کی غیرقانونی کٹائی ،وزارت موسمیاتی تبدیلی کا بھی ایکشن
ماحولیاتی منظوری کے بغیر مارگلہ ایونیو کی تعمیر کیس پر فیصلہ محفوظ
جو نقشے عدالت میں پیش کئے گئے وہ سب جعلی،یہ سب ملے ہوئے ہیں، مارگلہ ہلز کیس میں چیف جسٹس کے ریمارکس
نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر پر ایک اور مقدمہ درج
مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات پر پابندی عائد
ایف نائن پارک میں شہری پر حملے کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں درج کر لیا گیا








