پارلیمنٹ اپنےوزیراعظم کو“بَلی“نہیں چڑھائےگی. خواجہ آصف

0
48
Khawaja Asif

وفاقی وزیر خواجہ آصف نے قومی اسمبلی سے خطاب میں کہا ہے کہ ہمیں سپریم کورٹ کا احترام ہے اور عوام کے ووٹ سے منتخب ہوتے ہیں جبکہ کوئی چیز بھی پوشیدہ نہیں ہے لیکن سپریم کورٹ پہلے اپنے گھر کی پنچایت لگائے اور ہمیں مذاکرات کے مشورے اور ہدایت بعد میں دی جائے.

انہوں نے کہا کہ ہمارے مینڈیٹ کے اوپر سوالیہ نشان اٹھتے رہے لیکن یہ نظام چلتا رہا اور ہم واپس عوام کے پاس جاتے رہے اور اپنا عہد نبھاتے رہے، بیچ میں وقفے آئے لیکن اس کے باوجود ہم لوگ عوام کے پاس جاتے رہے اور ابھی تک عوام کی خدمت جس قدر منتخب نمائندگان نے کی ہے اس کی نسبت کسی ادارے نے بھی نہیں کی ہے، بھلے وہ سیاست یا ووٹ کیلئے ہی صحیح.

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم عوام کے ووٹوں سے آتے ہیں اور ہماری کوئی چیز پوشیدہ نہیں ہوتی لیکن پارلیمان کے سامنے والے ادارے نے ہم سے پروسیڈنگ مانگی ہیں ایک بار نہیں بلکہ سو بار مانگی ہیں، ہماری کوئی راز نہیں ہوتی کیونکہ ہم یہاں جو بولتے تو براہ راست نشر ہوتا یا ریکارڈ ہورہا ہوتا.

مزید یہ بھی پڑھیں؛
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
برطانوی وزیرداخلہ کا پاکستانیوں کو جنسی زیادتی کا مجرم کہنا حقیقت کے خلاف ہے،برٹش جج
جماعت اسلامی سےمذاکرات،عمران خان کی ہدایات پر پی ٹی آئی کی تین رکنی کمیٹی قائم
بھارتی مسلمان رکن اسمبلی کوبھائی سمیت پولیس حراست میں ٹی وی کیمروں کے سامنے گولیاں ماردی گئیں
وفاقی وزیر کا کہنا ہے ہمیں سپریم کورٹ کا احترام ہے لیکن اسی سپریم کورٹ میں دو جج دستبردار ہوئے جبکہ دوبارہ جو بینچ بنایا گیا انہی ججوں کو وہاں بٹھایا گیا مطلب وہی بینچ جاری رکھا گیا، جبکہ خواجہ آصف نے کہا کہ 1998میں ایک شخص نےاقتدارکیلئےآئین توڑا،10سال مسلط رہا اور وردی میں مکےلہراتےتھے، ان کو کوآئینی ترمیم کابھی اختیاردیاگیاتھا۔

وفاقی وزیر نے اعتراف کیا کہ ہم نے آمروں کی حمایت کرکےاس کی قیمت اداکی اور تاریخ میں صرف2یا3ججزنااہل ہوئے، سپریم کورٹ اپناماضی درست کرنےکیلئےکیاکرےگی؟عدلیہ سےیوسف رضاگیلانی،نوازشریف کی نااہلی کاحساب لیاجائے،ہاؤس کمیٹی بناکرذوالفقاربھٹوکی شہادت کاحساب لیاجائے،ہمیں عدلیہ کی تاریخ کاحساب دیاجائے۔ جبکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈیم فنڈکےنام پرعوام کوڈیم فول بنایاگیا،آئین میں کہاں لکھاہےچیف جسٹس ڈیم فنڈبنائے؟مجھےاوروالدکواسمبلیوں میں72سال ہوگئے،ہماراایک پلاٹ نہیں ہے،اگرانہیں72سال اسمبلیوں میں ہوتےتو11، 12پلاٹ ہوتے،انہیں پنشن،گاڑیاں اورپلاٹ بھی ملتےہیں،ان کی تنخواہ کتنی ہےان سےبھی پوچھاجائے،ہماری تنخواہ ایک لاکھ68ہزارروپےہے،ہم نےبہت حساب دیا،اب ہمیں بھی حساب دیاجائے۔

خواجہ محمد آصف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہ پارلیمان آئین کامحافظ،آئین سےماوراکوئی چیزنہیں ہوگی،یہ ادارہ کوشش کررہاہےاسمبلی اپنی مدت پوری نہ کرے،پارلیمنٹ اپنےوزیراعظم کو“بلی“نہیں چڑھائےگی،جنگ لڑنی ہےتوپھرجنگ ہوگی،پارلیمنٹ ہتھیارنہیں ڈالےگی۔

Leave a reply