قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے جج مظاہر نقوی کے اثاثوں کی چھان بین اور ذرائع آمد جاننے کے لیے معاملہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بھیج دیا
قومی اسمبلی اجلاس، وفاقی وزیر وزیر سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی اجلاس میں نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک جج صاحب کے خلاف ریفرنس اور درخواستوں سمیت مواد جمع ہوا،ایاز صادق کا کہنا تھا کہ معزز جسٹس مظاہر حسین نقوی کا نام پلاٹ کی وجہ سے آ رہا ہے،قومی اسمبلی معاملہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سپرد کر دے معاملہ پی اے سی سپرد کرنے سے تحقیقات بھی ہو جائیں گی اور باقی ججز پر سوالات بھی نہیں اٹھیں گے،پی اے سی ایف بی آر سمیت دیگر اداروں سے کوآرڈینیٹ کر سکے گی،ڈپٹی اسپیکر نے جسٹس مظاہر حسین نقوی کا معاملہ پی اے سی کو بجھوا دیا
قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے جج مظاہر نقوی کےاثاثوں کی چھان بین اور ذرائع آمد جاننے کے لیےمعاملہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بھیج دیا کمیٹی 15دن کے اندر اندرمعاملے کی مکمل چھان بین کر کے رپورٹ پیش کرے گی
اس سے تو یہ ثابت ہوا کہ پلی بارگین کے بعد بھی ملزم کا اعتراف جرم تصور نہیں ہو گا،چیف جسٹس
سپریم کورٹ مقدمے کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرے گی
نیب ترامیم کیخلاف درخواست،فیصلہ کرنے میں کوئی عجلت نہیں کرینگے،چیف جسٹس
یاد رہے کہ گزشہ دنوں ملک کی بار کونسلز نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی آڈیو لیک کے معاملے پر سپریم کورٹ کے جج مظاہر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف بلوچستان بار کونسل سمیت دیگر نے ریفرنسز دائر کر رکھے ہیں۔








