پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو ڈیم فنڈز پر طلب کرلیا

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو ڈیم فنڈز پر طلب کرلیا ہے جبکہ چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں اٹارنی جنرل نے شرکت کی تاہم رجسٹرار سپریم کورٹ پیش نہ ہوئے۔ اٹارنی جنرل نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کو بتایا کہ فل کورٹ کا ایک فیصلہ تھا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے تاہم اس فیصلے میں یہ کہیں نہیں لکھا کہ وہ معلومات فراہم نہیں کریں گے۔

چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ کیا یہ خلاف قانون نہیں؟ جب ڈیم فنڈ اکاونٹ کھولا جارہا تھا تو یہ کہا گیا کہ اس کا آڈٹ ہوسکے گا، کوئی غیرقانونی چیز سپریم کورٹ سے نہیں مانگ رہے۔ اس پر اٹارنی جنرل بولے جو بھی رقم سپریم کورٹ خرچ کرتی ہے، آڈیٹرجنرل اس کا آڈٹ کرتا ہے، تفصیلات طلب کرنا پی اے سی اوردینا سپریم کورٹ رجسٹرارکی ذمہ داری ہے۔

جبکہ دوسری جانب رجسٹرار سپریم کورٹ نے تحریری طور پر پی اے سی کو بتایا کہ بھا شا ڈیم فنڈز کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے، اس لیے تفصیلات فراہم نہیں کر سکتے۔ پی اے سی نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو ڈیم فنڈز پر طلب کرلیا اور آڈٹ حکام کو بھی سپریم کورٹ کے اخراجات کی تفصیلات لانے کی ہدایت کی اور کہا کہ آڈٹ حکام سپریم کورٹ کے تمام اخراجات کی تفصیلات آڈٹ حکام آئندہ ہفتے لائیں، گورنر اسٹیٹ بینک بھی آڈٹ حکام کو مکمل معاملات فراہم کرنے کریں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آئین کا تحفظ ہمارے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ چیف جسٹس
100 واں ڈے،پی سی بی نے بابر اعظم کی فتوحات کی فہرست جاری کر دی
لندن میں نواز شریف کے نام پرنامعلوم افراد نے تین گاڑیاں رجسٹرکرالیں،لندن پولیس کی تحقیقات جاری
بینگ سرچ انجن تمام صارفین کیلئے کھول دیا گیا
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھاکہ رجسٹرار سپریم کورٹ نہ آئے تو قومی اسمبلی سے وارنٹ جاری کیے جائیں گے۔ نورعالم خان نے 9 مئی کو سرکاری املاک پر حملے کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملوث ریٹائرڈ سرکاری افسروں کی پنشن روک دی جائے، حملوں میں ملوث افغان باشندوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے اور جو نوجوان ان واقعات میں ملوث ہیں انہیں سرکاری نوکریاں نہ دی جائیں۔

Shares: