سیالکوٹ : فل پریشر گیس شیڈول کی دھجیاں اُڑ گئیں،گیس غائب ،صارفین سراپا احتجاج

سیالکوٹ،باغی ٹی وی(شاہد ریاض) محکمہ سوئی نادرن گیس سیالکوٹ نے علاقہ اگوکی میں نئے جاری کردہ فل پریشر گیس کے شیڈول کی دھجیاں بکھیر دیں۔ نیو شیڈول کے برخلاف عوام دشمن اقدامات شروع کر دئے۔ گیس کے کم پریشرکے ساتھ مسلسل گھریلو گیس کی بندش جاری ۔ فل پریشر اور بر وقت گیس مہیا نہ کرنے سے گھریلو صارفین سخت نالاں اور سراپا احتجاج۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ سوئی نادرن گیس نے اگوکی ٹاون اور گردونواح میں گیس کی بروقت سپلائی کا فل پریشر کے ساتھ نیا شیڈول جاری کر رکھا ہے جس کے مطابق صارفین کو گھریلو گیس کی سپلائی کا ٹائم صبح 5:30 بجے سے 8:30 بجے تک، دوپہر 12 بجے سے 4:00 بجے تک اور شام 5:30 بجے سے رات 10:00 بجے تک مقرر کیا گیا ہے۔ ستم ظریفی یہ کہ محکمہ سوئی نادرن گیس سیالکوٹ نے اپنے ہی نیو گیس فل پریشر شیڈول کے بر خلاف عوام دشمن اقدامات شروع کر رکھے ہیں. اگوکی ٹاؤن اور گردونواح میں فل پریشر تو کیا گھریلو صارفین کم پریشر سے بھی ہاتھ دھو بیھٹے ہیں جبکہ خواتیں کیچن میں کھانا پکانے کے لیے سارا دن گیس أنے کے انتظار میں رہتی۔ علاقہ بھر میں بروقت گیس مہیا نہ کرنے اور کم پریشر کی وجہ سے گھریلو صازفیں بازار سے مہنگے داموں گیس کے سلنڈر جبکہ مجبور عوام کلو کے حساب سے گیس خریدنے پر مجبور ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ گیس نہ ہونے سے ہمیں صبح سکول کے بچوں کا لنچ اور بڑوں کا ناشتہ بنانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کثیر تعداد میں گھریلو صارفین کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں ایک طرف گیس نہ ہونے کے باوجود ہمیں بھاری بھر رقم کے بل ادا کرنے پڑتے ہیں۔ ہر ماہ گیس کے زائد بل ہماری حثیت سے زیادہ بیھجے جاتے ہیں۔ اگر ناجائز بل کی درستگی کے لئے متعلقہ دفتر جائیں تو بدعنوان سٹاف اپنے نذرانہ کے لیے ٹال مٹول سے کام لیتا ہے۔ صارفیں متعلقہ احکام کے خلاف سخت نالاں اور سراپا احتجاج ہیں۔ اگوکی سیالکوٹ کے سیاسی و سماجی حلقوں اور سول سوسائٹی نے وفاقی وزیر مملکت برائے پیٹرولیم. وفافی، محکمہ سوئی نادرن گیس کے احکام بالا اور ایم ڈی لاہور سے اپیل کی ہے کہ سیالکوٹ میں محکمہ سوئی نادرن گیس کے اندر بدعنوانی اور مجرمانہ غفلت قابو پر پایا تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے اور متعلقہ سٹاف سے گیس کی بنڈش اور جان بوجھ کر گرمیوں کے موسم میں اگوکی اور مختلف ایریا میں گیس کا پریشر کم کرنے اور بلاوچہ بل زیادہ بھیجنے بارے باز پرس کر کے اس مسئلے کو حل کیا جائے

Leave a reply