خوب صورت آواز کے مالک پاکستانی گلوکار مجیب عالم 4 ستمبر 1948 میں ہندوستان کے شہر کانپور میں پیدا ہوئے۔ وہاں حالات سازگار نہ ہونے کے باعث ان کا خاندان ہجرت کر کے کراچی پاکستان میں آباد ہوا۔ مجیب عالم کو بچپن سے ہی موسیقی سے دلچسپی تھی اس لیے انہوں نے موسیقار استاد محبوب علی خان سے موسیقی کی تربیت حاصل کی اور 12 سال کی عمر میں ریڈیو پاکستان کراچی سے گائیکی کا آغاز کیا اس دوران وہ اسٹیج پروگرامز میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا کرتے تھے 1966 میں ایسے ہی ایک اسٹیج شو میں فلمساز حسن لطیف ان کی آواز سن کر متاثر ہوئے اور انہیں فلمی دنیا کی طرف لے آئے اور اپنی فلم ” جلوہ ” کیلئے گوایا۔
وہ فلم تو ریلیز نہیں ہو سکی مگر مجیب عالم کا گایا ہوا گیت "کہیں آہ بن کر تیرا نام دل پہ آ جائے” بہت مشہور ہوا جس کے بعد ان کے لیے فلمی گانوں کا دروازہ کھل گیا فلم چکوری. کیلئے ان کا گایا ہوا گیت "وہ میرے سامنے تصویر بنے بیٹھے ہیں ”
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آئین کا تحفظ ہمارے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ چیف جسٹس
100 واں ڈے،پی سی بی نے بابر اعظم کی فتوحات کی فہرست جاری کر دی
لندن میں نواز شریف کے نام پرنامعلوم افراد نے تین گاڑیاں رجسٹرکرالیں،لندن پولیس کی تحقیقات جاری
بینگ سرچ انجن تمام صارفین کیلئے کھول دیا گیا
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
بہت مشہور ہوا جس کے بعد وہ پاکستان کے مقبول ترین گلوکاروں صف میں شامل ہو گئے ۔ انہوں نے اردو کے علاوہ پنجابی ، پشتو اور بنگلہ زبان میں بھی گایا۔ مجموعی طور پر انہوں نے 62 فلموں کیلئے 90 گیت گائے جن میں 10 پنجابی گانے بھی شامل ہیں ۔ 2 جون 2004 میں دل کا دورہ پڑنے سے کراچی میں ان کا انتقال ہوا اور سخی حسن قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے ۔ مجیب عالم کے گائے ہوئے مشہور گیتوں کک طویل فہرست ہے جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں
1 وہ نقاب رخ پلٹ کر ذرا سامنے تو آئیں
2. یوں کھو گئے تیرے پیار میں ہم
3. میں تیرے اجنبی شہر میں
4. یہ سماں پیار کا کارواں
5. میں تیرا شہر چھوڑ جائوں گا
6. میں خوشی سے کیوں نہ گاؤں