وائس چانسلر سے متعلق ڈکیت کا لفظ،خواجہ آصف نے کی معذرت
خواجہ آصف نے وائس چانسلر سے متعلق ڈکیت کا لفظ استعمال کرنے پر ایوان میں معذرت کرلی
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میرے الفاظ کو قومی اسمبلی کی کاروائی سے ہذف کیا جائے، درس گاہوں اور اساتذہ کا میرے نزدیک بڑا احترام ہے ہم اساتذہ کی عزت کرتے ہیں مگر یہ شعبہ بھی ملک کے باقی شعبوں کی طرح کرپشن سے پاک نہیں میرا تقریرمیں کرپشن پر زور تھا مگر اس دوران میں وائس چانسلرز سے متعلق ڈاکو کہہ کر تجاوز کرگیا کرپشن کے جزیرے میں سے ایک تعلیمی ادارے بھی ہیں اسی تناظر میں بات کی کرپشن ہر طرف ہو رہی ہے،
خواجہ آصف کی جانب سے ایوان میں معذرت کرنے پر اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویزاشرف نے خواجہ آصف کے طرزِ عمل پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ آپ نے کھلے دل کا مظاہرہ کر کے نامناسب لفظ حذف کرنے کی درخواست کیمجھے ابھی تک وائس چانسلرز کا کوئی خط نہیں ملا مگر آپ نے بڑے پن کا مظاہرہ کیا اراکینِ پارلیمنٹ قوم کے لیے رول ماڈل ہوتے ہیں
واضح رہے کہ چند دن قبل خواجہ آصف نے ایوان میں کہا تھا کہ ایسی یونیورسٹیاں ہیں جن کے وائس چانسلرز ریٹائرڈ ہونے کے باوجود اسٹے لے کر بیٹھے ہیں۔ ان جامعات کے وائس چانسلرز ارب پتی بن گئے ہیں، خواجہ آصف کے وائس چانسلر کے متعلق اسمبلی دئیے گئے ریمارکس پر وائس چانسلرزنے اظہار مزمت کی اور سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ خواجہ آصف عام معافی مانگیں،خواجہ آصف نے ڈکیت کے الفاظ استعمال کیے، ہم اس کی پرزور مزمت کرتے ہیں، وفاقی وزیر کے جانب سے دئیے گئے ریمارکس ایوان کی کارروائی سے نکالے جائیں،اس طرح کے ریمارکس سے شعبہ تعلیم کے لیے وائس چانسلر کے خدمات کو نظر انداز کیا جارہا ہے،وائس چانسلرز کو ڈکیتوں سے تشبیہ دینا پوری ایجوکیشن کمیونٹی کو کمزور کرنے کے مترادف ہوتا ہے، پاکستان کے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے، اس طرح مثبت کاوشوں کے لیے باہمی عزت اور احترام کی ضرورت ہے
تمباکو پر ہیلتھ لیوی ٹیکس – ایک جائزہ ،تحریر: راجہ ارشد
ہیلتھ لیوی ،تحریر:ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی