مزید دیکھیں

مقبول

ٹرمپ کا حماس سے یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ...

غزہ جنگ بندی مذاکرات کا دوسرا مرحلہ، اسرائیلی وفد قطر جائے گا

دوحہ: اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے...

خون دے کر دو لاکھ سے زائد بچوں کی جان بچانےوالےجیمز ہیریسن کی وفات

جیمز ہیریسن، ایک مشہور آسٹریلوی خون کے عطیہ دہندہ...

ہری پور یونیورسٹی میں بھی طالبہ کو ہراسانی کا سامنا

مالاکنڈ یونیورسٹی کے بعد ہری پور یونیورسٹی میں بھی...

اسپیکر قومی اسمبلی نے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجا جو بدنیتی پر مبنی تھا،عمران خان

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت ہوئی،

ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے کیس کی سماعت کی،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان مقررہ وقت 9 بجے تک عدالت پیش نہیں ہوئے ،معاون وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے نیب کورٹ میں پیش ہونا ہے کچھ وقت دیا جائے ،عدالت نے سماعت میں ساڑھے 12 بجے تک کا وقفہ کر دیا

عمران خان عدالت میں پیش ہوئے، معزز جج نے چیئرمین پی ٹی آئی کو روسٹرم پر بلا لیا ،چئرمین پی ٹی آئی نے اپنا 342 کا بیان ریکارڈ کروانا شروع کردیا ،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ فردجرم میرے یا میرے کونسل کی موجودگی میں نہیں عائد کی گئی ۔جج ہمایوں دلاور نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میں سوالات سنا رہا ہوں، جوابات دینا چاہیں تو دیں،عدالت سوالات آپ کو پڑھ کر سنائےگی، باقی اپ کی مرضی، کیا آپ نے شکایت کنندہ کے الزامات پڑھے؟ چیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ میں نے شکایت کنندہ کے بیانات نہیں سنے کیونکہ میری موجودگی میں ریکارڈ نہیں ہوئے، میری موجودگی میں فردجرم عائد نہیں کیا گیا،مجھے فردجرم پڑھ کر نہیں سنایا گیا،میں نے کسی کو نمائندہ مقرر کیا ہی نہیں کیس میں، سیشن عدالت نے خود ہی میرا نمائندہ مقرر کردیا، سیشن عدالت نے میرا نمائندہ مقرر کرکے گواہان کے بیانات ریکارڈ کروائے، میں نے نمائندہ مقر کرنے کی کوئی درخواست عدالت جمع نہیں کروائی، میرے وکلاء نے سیشن عدالت کی جانب سے نمائندہ مقرر کرنے کی مخالفت بھی کی، توشہ خانہ کیس میں ملزم صرف ایک ہے،سیشن عدالت خود سے میرا نمائندہ مقرر نہیں کرسکتی،

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان عدالت کی جانب سے مہیا کیے گئے سوالنامے کے جوابات عدالت میں تحریر کروا رہے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ مجھے گواہان کے بیانات قلمبند کرتے وقت ہر ماعت پر استثنا دیا گیا، سیشن عدالت کے فیصلے کے مطابق میرے مقرر نمائندہ کا موقف ٹھیک طرح نہیں لکھا گیا، میری غیر موجودگی میں گواہان کا بیان ریکارڈ کرنے کا قانون اجازت نہیں دیتا،میری غیر موجودگی میں قلمبند کیا گیا گواہان کا بیان میرے سامنے نہیں پڑھا جاسکتا،عاشورہ کی چھٹیوں کے دوران گواہان کے بیانات مجھے مہیا کیے گئے،17 جولائی کو مجھے گواہان کے بیانات کی کاپی فراہم کی گئی،31 جولائی کو مکمل دن میں عدالت رہا اور گواہان کے بیانات پڑھے،الیکشن کمیشن نے شکایت دائر کرنے کے لیے کسی کو نامزد نہیں کیا،الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر شکایت 120 دنوں کے بعد دائر کی گئی،میں نے 2018-17 کے اپنے اثاثہ جات الیکشن کمیشن میں جمع کروائے تھے،میں نے 2018-19 کے اپنے اثاثہ جات الیکشن کمیشن میں جمع کروائے تھے،میں نے 2019-20 کے اپنے اثاثہ جات الیکشن کمیشن میں جمع کروائے تھے، میں نے 2020-21 کے اپنے اثاثہ جات الیکشن کمیشن میں جمع کروائے تھے،اسپیکر قومی اسمبلی نے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجا جو بدنیتی پر مبنی تھا، اسپیکر قومی اسمبلی کے بھیجے گئے ریفرنس میں قانون کو غلط طریقہ کار سے سمجھا گیا تھا،مجھ پر ریفرنس میں 2017-18 اور 2018-19 کے اثاثہ جات کا زکر کیا گیا،الیکشن کمیشن نے اگلے سالوں کے بھی اثاثہ جات تک رسائی حاصل کی جو پی ڈی ایم کی بدنیتی ظاہر کرتی ،

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں درج تحائف کے حوالے سے دستاویزات کا کبھی مجھ سے پوچھا ہی نہیں گیا،کیبینٹ ڈویژن کی جانب سے کوئی گواہ شکائت کنندہ عدالت میں نہیں لایا،دستاویزات 160 صفحات پر مشتمل ہیں لیکن شکائت کنندہ اس حوالے سے کوئی گواہ سامنے نہیں لایا،شکایت کنندہ نہ کوئی ایسا گواہ سامنے لایا جس کے سامنے تحائف کے حوالے سے دستاویزات تشکیل دیے گئے ہوں،تحائف کے حوالے سے دستاویزات کو بطور ثبوت عدالت میں شامل نہیں کیا جاسکتا،جنوری 2019 میں کوئی توشہ خانہ کاچالان میں نے جمع نہیں کروایا،22 جنوری2019 سے 30 جون2019 کے دستاویزات شکائت کنندہ نے جمع نہیں کروائے،دستاویزات سے 30 ملین روپے کا ڈیپازٹ ظاہر ہوتا جو شکائت کنندہ نے بطور ثبوت پیش نہیں کیا، الیکشن کمیشن نے خود ہی بینک اکاؤنٹ کے دستاویزات کو اخذ کرلیا اور مجھ سے تصدیق بھی نہیں کی،2018-19 میں 58 ملین روپے کی وصول رقم بینک میں جمع نہ کرنے کی بات الیکشن کمیشن نے خود سے اخذ کرلی،تحائف بیچنے کے بعد میرے پاس وصول رقم صرف 28 ملین روپے رہ گئی تھی،

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ پہلے تحائف رکھنے کی قیمت 20٪ ہوا کرتی تھی جو پی ٹی آئی حکومت نے 50٪ کردی تھی،کیبینٹ ڈویژن کو توشہ خانہ تحائف کا بتایا جن کو الیکشن کمیشن میں ظاہرکیا گیا ہے،ذاتی استعمال کے لیے تحائف کا ذکر فارم بی میں کہیں نہیں،الیکشن کے لیے امیدوار کو اپنے اثاثہ جات ظاہر کرنا ضروری ہوتےہیں،شکایت کنندہ نے مجھ ہر الزام سیاسی بنیادوں پر لگایا جو جھوٹا ہے،شکائت کنندہ نے جھوٹا الزام لگایا کہ میں نے اثاثہ جات کے حوالے سےجھوٹا بیان الیکشن کمیشن میں دائر کیا،

چیئرمین پی ٹی آئی نے حلف پر بیان دینے سے انکار کر دیا ،عمران خان نے عدالت میں کہا کہ میں اپنی طرف سے شواہد عدالت کے سامنے پیش کرنا چاہوں گا

چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی قانونی ٹیم نے 342 کے دیے گئے بیان پر نظرثانی کرلی ،توشہ خانہ کیس کی سماعت وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوئی، جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ کیا آپ نے جو جوابات دیئے اس سے مطمئن ہیں ؟ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ جی میں سوالات کے دئیے گئے اپنے جوابات سے مطمئن ہوں، جج ہمایوں دلاور نے خواجہ حارث سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے آپ رات گئے جاگتے رہے ہیں؟ تیری زلف کہہ رہی ہے تیری رات کا یہ حال ہے، جج ہمایوں دلاور کے شعر پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جج ہمایوں دلاور سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کا ہی آج کل یہ حال ہے سر، چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے ریکارڈ کروائے گئے 342 کے بیان پر دستخط کردیئے

بیرسٹر گوہر نے استدعا کی کہ گواہان کو پیش کرنا ہے تو تھوڑا سا ٹائم دیا جائے، عدالت نے بیرسٹر گوہر سے استفسار کیا کہ
کیا آپ کو نہیں پتہ کہ کیس کس کو بلانا ہے،بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ابھی لسٹ تیار نہیں کی ، لسٹ تیار کرنی ہے اسی لیے ٹائم چاہیئے،متعلقہ گواہان جن کا تعلق بنتا ہے ان کو بلائیں گے،دو دن کا ٹائم دیا جائے،3 اگست کا ٹائم دے دیں ہم گوہان کی لسٹ دے دیں گے،الیکشن کمیشن کی جانب سے مخالفت کی گئی، وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ گواہان دو اقسام ہیں،ایک سرکاری اور ایک پرائیویٹ گواہ ہوتے ہیں،جج ہمایوں دلاورنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کل ایسا کریں کل پرائیویٹ گواہان کی لسٹ فراہم کر دیں،عدالت نے کیس کی سماعت کل صبح 9:30 تک ملتوی کردی

دوسری جانب احتساب عدالت: 190 ملین پاؤنڈ سکینڈل اور توشہ خانہ نیب کیسز ،چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی عبوری ضمانت پر سماعت آج ہو گی ،نیب پراسیکویشن ٹیم احتساب عدالت پہنچ گئی ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر کی سربراہی میں نیب ٹیم احتساب عدالت پہنچی تفتیشی افسر بھی ریکارڈ سمیت عدالت پہنچ گئے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کیس کی سماعت کرینگے

قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش

نیب ٹیم توشہ خانہ کی گھڑی کی تحقیقات کے لئے یو اے ای پہنچ گئی، 

وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے

بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات

10جولائی تک فیصلہ کرنا ہے،آپ کو 7 اور 8 جولائی کے دو دن دیئے جا رہے ہیں 

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan