قلم کی طاقت تلوار سے کہیں زیادہ ہے،راجہ پرویز اشرف

مثبت تنقید اور ملک کو متحد کرنے کے لیے استعمال کریں

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں پارلیمانی رپورٹرز کی خدمات کے اعتراف میں قومی اسمبلی میں تقریب ہوئی

قومی اسمبلی کی طرف سے منعقدہ تقریب میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن (پی آر اے) ملک کے سب سے اہم اور مرکزی آئینی ادارے کا اہم رکن ہے، پارلیمانی رپورٹرز نے اپنی ذمہ داریوں کو ہمیشہ احسن طریقے سے نبھایا ہے اور قومی اسمبلی کی کارروائی کو ہمیشہ بر وقت اور درست انداز میں عوام تک پہنچایا ہے جو انتہائی قابلِ تحسین ہے، انہوں نے پیمرا ترمیمی بل کو پارلیمان سے پاس ہونے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ میڈیا سے وابستہ لوگوں کے لیے بہترین اقدامات کرنے کی کوشش کی ہے، میں نے اسپیکر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سب سے پہلا حکم میڈیا سینٹر کو دوبارہ صحافیوں کے لیے کھولنے کا دیا اور ان کو یہ اجازت دی کہ وہ بلا رکاوٹ پارلیمان میں ہونے والی تمام کارروائی کو کور کر سکیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے مزید کہا کہ رپورٹنگ کرتے ہوئے پارلیمان اور حکومت کے کردار اور ذمہ داریوں کو مد نظر رکھنا ضروری ہے،گزشتہ 15 ماہ کے دوران عوام کی فلاح و بہبود کے لیے بہت اچھی اور مؤثر قانون سازی کی گئی ہے مگر افسوس کہ ان کو اتنی کوریج نہیں مل سکی جتنی ملنی چاہیے تھی، قلم کی طاقت تلوار سے کہیں زیادہ ہے،صحافت کے شعبے سے منسلک لوگ اس طاقت کو پارلیمان کی توقیر بڑھانے، عوام کو باخبر رکھنے، مثبت تنقید اور ملک کو متحد کرنے کے لیے استعمال کریں

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی کی جانب سے آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کے موقع پر منعقدہ تقریبات کے دوران بہترین کوریج کرنے پر تمام پارلیمانی رپورٹرز کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ اسپیکر نے پارلیمانی رپورٹرز کی خدمات کے اعتراف میں انہیں یادگاری شیلڈز بھی دیں۔

صادق سنجرانی کی اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی رہائش گاہ آمد

بشریٰ بی بی پھنس گئی،بلاوا آ گیا، معافی مشکل

ہوشیار۔! آدھی رات 3 بڑی خبریں آگئی

بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف

لوٹوں کے سبب مجھے "استحکام پاکستان پارٹی” سے کوئی اُمید نہیں. مبشر لقمان

لوگ لندن اور امریکہ سے پرتگال کیوں بھاگ رہے ہیں،مبشر لقمان کی پرتگال سے خصوصی ویڈیو

Comments are closed.