راولپنڈی: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی سے متعلق وال چاکنگ کرنے والے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا،
ملزم کے خلاف میٹرز آف وال ایکٹ 1995 کے تحت تھانہ سول لائن میں مقدمہ درج کیا گیا ،ملزم نے مریڑ چوک کے قریب پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی رہائی کے حوالے سے وال چاکنگ کی،دیواروں پر لکھا گیا تھا کہ عمران خان کو رہا کرو، تھانہ سول لائن پولیس نے وال چاکنگ کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا ،ملزم جاوید اختر عباسی نے وال چاکنگ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل کی تھی
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر یہ مہم چلائی گئی تھی کہ عمران خان کی رہائی کے لئے دیواروں پر وال چاکنگ کی جائے، تحریک انصاف کوہاٹ کے صدر کی جانب سے جاری ایک پیغام میں کہا گیا تھا کہ تمام ورکرز کو ٹاسک دیا جاتا ہے کہ دن یا رات کے کسی بھی وقت دیواروں پر جدھر جدھر بھی موقع ملے وہاں پر عمران خان کے بارے میں ضرور لکھنا شروع کرو وال چاکنگ سپرے بھی ملتی ہے وہ نا ہو تو چاک، کوئلہ، مارکر، جو ملے ضرور کچھ لکھیں،
واضح رہے کہ عمران خان کو عدالت نے توشہ خانہ کیس میں سزا سنائی تھی تا ہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے سزا معطل کر دی، جس کے بعد عمران خان کو سائفر کیس میں گرفتار کر لیا گیا، عمران خان اٹک جیل میں تھے جہاں سے انہیں اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا، عمران خان اڈیالہ جیل میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں
آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر جج جو کیس سن رہے ہیں وہ جانبداری ہے ؟
آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے،
عمران خان کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان
عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟