لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں لال حویلی ملکیتی تنازعہ کیس پر سماعت ہوئی
کیس کی سماعت جسٹس مرزا وقاص رؤف نے کی،شیخ رشید اور انکے بھائی شیخ صدیق کی جانب سے ایڈووکیٹ سردار عبد الرازق خان عدالت میں پیش ہوئے،متروکہ وقف املاک کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل صدیق اعوان عدالت پیش ہوئے،شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق خان نے چئیرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کے فیصلے پر اعتراض اٹھا دیا اور کہا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ میں سیکرٹری، ڈی جی سمیت تمام عہدے چئیرمین کے پاس ہیں، ہماری دائر کردہ اپیل پر ہمیں نہیں سُنا گیا اختیار ایک ہی شخص کے پاس ہے، جب ایک ہی شخص کے پاس تمام اختیارات ہیں تو ہم کس کے پاس اپیل لے کر جائیں،
وقفے کے بعد لال حویلی ملکیتی تنازعہ کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے لال حویلی کو ڈی سیل کرنے کی استدعا خارج کردی ،عدالت نے لال حویلی کیس کی پٹیشن باقائدہ سماعت کیلئے منظورکرلی ،عدالت نے کہا کہ پٹیشن کے فیصلے تک لال حویلی کی موجودہ پوزیشن برقرار رہے گی،آئندہ 19 اکتوبر کو فیصلہ سنایا جائے گا کسی کو التوا نہیں ملے گا ۔سماعت ہائی کورٹ کے جج جسٹس مرزا وقاص رؤف نے کی۔ وکیل شیخ رشید نے کہا کہ لال حویلی سیل کرنے والے چئیرمین متروکہ وقف املاک کے پاس ایڈیشنل چارج تھا،لال حویلی سیل کرنے سے قبل ہمیں نوٹس نہیں دیا گیا نہ اپیل دائر کرنے کا موقع دیا گیا، و
واضح رہے کہ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی رہائشگاہ لال حویلی خالی کر وا کر سیل کر دی گئی ہے،ڈپٹی ایڈ منسٹر یٹر آصف خان کا کہنا ہے کہ شیخ رشید اور ان کے بھائی متروکہ وقف املاک کی پراپرٹی پر غیر قانونی قابض ہیں، لال حویلی سے متعلق کوئی مستند دستاویزات پیش نہیں کر سکے ،
ٹی وی دیکھا تو بیٹی صدف کی تصویر دیکھ کر کلیجہ پھٹ گیا۔ صدف کی ماں کی گفتگو
لال حویلی خالی کرانے کا نوٹس، شیخ رشید کو عدالت سے ریلیف مل گیا
اکیلی عورت لفٹ لے کر فرنٹ سیٹ پر کیسے بیٹھ گئی، عدالت کے ریمارکس
کٹاس راج مندر ازخودنوٹس کیس، سپریم کورٹ نے کس سے رپورٹ طلب کی؟ اہم خبر
الیکشن کیلیے تیار،تحریک انصاف کا مستقبل تاریک،حافظ سعد رضوی کا مبشر لقمان کوتہلکہ خیز انٹرویو
عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔
القادر یونیورسٹی کا زمین پر تاحال کوئی وجود نہیں،خواجہ آصف کا قومی اسمبلی میں انکشاف