حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد آج آٹھویں دن بھی اسرائیل کے غزہ پر حملے جاری ہیں، اسرائیلی حملوں سے دو ہزار کے قریب فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، ہزاروں زخمی ہیں، ہسپتالوں پر بھی بمباری کی گئی ہے، ہسپتال لاشوں اور زخمیوں سے بھر چکے ہیں، مکانات ملیا میٹ ہو چکے ہیں،نقل مکانی کرنیوالے قافلوں پر بھی اسرائیلی طیاروں نے بمباری کی جس سے 70 فلسطینی شہید ہو گئے،

اسرائیلی حکام کا حماس فضائیہ کے سربراہ کو فضائی حملے میں مارنے کا دعویٰ
اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فون نے گزشتہ شب ایک فضائی حملے میں حماس کے سینئر رکن کو مار دیا ہے، اسرائیلی حکام کے مطابق حماس کی فضائیہ کے سربراہ ابومراد کو نشانہ بنایا گیا ہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ابو مراد نے اسرائیل پر حماس کے حملے کی منصوبہ بندی کی تھی جو حملہ آور داخل ہوئے تھے انکو ہدایات دینے والا ابو مراد ہی تھا،اسرائیل نے حماس کے ایک ہیڈ کواٹر کو نشانہ بنایا جس میں ابومراد کی بھی موت ہو گئی ہے،

ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق، رات بھر کیے گئے الگ الگ حملوں میں، اسرائیلی فضائیہ نے کہا کہ اس نے حماس کی کمانڈو فورسز سے تعلق رکھنے والے درجنوں مقامات کو نشانہ بنایا، جنہوں نے 7 اکتوبر کو اسرائیل میں دراندازی کی تھی۔ اسرائیلی فضائیہ نے کہا کہ اسرائیلی دفاعی افواج اور اسرائیلی فضائیہ "حماس کے خلاف اسرائیل کی ریاست کا دفاع کرنے کے لیے ضرورت کے مطابق کام جاری رکھیں گی۔”

جمعہ کو اسرائیلی فوج نے غزہ شہر سے تمام شہریوں کو نکالنے کا مطالبہ کیا تھا۔ آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے ارادوں کی تشہیر کی تھی کیونکہ وہ نہیں چاہتا تھا کہ جنگ سے شہری متاثر ہوں۔ اسرائیلی دفاعی افواج نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس نے 120 سے زائد شہریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔

دوسری جانب بھاری تعداد میں اسرائیلی فوج ٹینکوں کا سہارا لے کر غزہ میں داخل ہو گئی ہے، اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یرغمال اسرائیلیوں کی لاشیں مل گئی ہیں،اسرائیل نے غزہ چھوڑنے کی دھمکی دی تھی جس پر حماس نے کہا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ داخل ہوئی اسے نیست و نابود کر دینگے،

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ پر ہونے والے حملے ابھی شروعات ہیں۔ حماس کو صفحہ زمین سے مٹا دیں گے۔ ہم یہودیوں پر ہونے والے اس ظلم کو نہیں بھولیں گے اور نہ دنیا کو بھولنے دیں گے۔

دوسری جانب سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحالی کا منصوبہ بند کر دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب نے امریکہ کو بتا دیا کہ غزہ کے شہریوں کی طاقت کے ساتھ نقل مکانی کا منصوبہ مسترد کرتے ہیں۔ سعودی عرب نے فلسطین کے مسئلے پر ایران کے ساتھ مل کر آگے بڑھنے میں آمادگی ظاہر کر دی۔ سعودی عرب نے امریکی خواہش پر حماس کی مذمت کرنے سے بھی انکار کر دیا۔

سعودی عرب نے اسرائیل کی جانب سے سویلین آبادی کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے غزہ سے فلسطینیوں کے جبری انخلا کو مسترد کردیاہے، سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان نے برطانوی ہم منصب اور یورپی یونین کے اعلیٰ عہدے دار سے فون پر بات چیت کی، سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ اسرائیل عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی پابندی کرے،غزہ کی ناکہ بندی ختم اور امدادی اشیا کی ترسیل کی اجازت دی جائے۔برطانیہ عالمی امن و سلامتی کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کرے.

اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی جاری ہے. فلسطینی صحافی

بھارت کا اسرائیل میں مقیم بھارتیوں کو واپس لانے کے لئے آپریشن اجئے کا اعلان

 پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے اور شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ 

اسرائیلی میجر جنرل حماس کے ہاتھوں یرغمال؛ کیا اب فلسطینی قیدی چھڑوائے جاسکیں گے؟

اسرائیل پر حملہ کی اصل کہانی مبشر لقمان کی زبانی

بھارتی اداکارہ نصرت اسرائیل سے پہنچیں ممبئی،بتایا آنکھوں دیکھا حال

امریکہ کے بعد برطانیہ کا بھی اسرائیل کی مدد کا اعلان

کہیں اور جانے سے مر جانا بہتر ہے، فلسطینی نوجوان
اسرائیل نے غزہ کے شہریوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ وہ جنوب کی جانب چلے جائیں جس پر ایک نوجوان محمد کا کہنا ہے کہ کہیں اور جانے سے مر جانا بہتر ہے، میں یہیں پیدا ہوا،یہیں مروں گا، کہیں نہیں جاؤں گا، کچھ بھی ہو جائے، غزہ میں مقیم فلسطینی نوجوان نے یہ بات اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہی.

Shares: