سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیل کی غزہ پر بمباری جاری ہے، دو ہفتے سے جاری بمباری میں چار ہزار سات سو سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 15ہزار کے قریب شہری زخمی ہیں،زخمیوں میں ستر فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں،غزہ میں عمارتیں ملیا میٹ ہو چکی ہیں، ہسپتالوں، سکولوں پر بمباری کی گئی ہے، بجلی، پانی بند ہے، خوراک کی کمی ہو چکی ہے،

غزہ میں اموات اتنی ہو رہی ہیں کہ شہریوں نے لاشوں کی شناخت کے لئے اپنے بچوں کے جسم پر انکے نام لکھوانا شروع کر دیئے ہیں تا کہ اسرائیلی بمباری سے انکی موت کی صورت میں بچوں کو نام سے پہچان سکیں،اسرائیل نے ہسپتالوں پر بھی بمباری کی وارننگ دی ہے،عالمی دنیا کے احتجاج کے باوجود اسرائیل غزہ پر حملے نہیں روک رہا،امریکہ،برطانیہ سمیت کئی ممالک کی اسرائیل کو شہہ حاصل ہے،اسرائیلی بمباری سے اقوام متحدہ پناہ گزین ایجنسی کے لئے کام کرنے والے اساتذہ سمیت 29 اقوام متحدہ اہلکار بھی مارے جا چکے ہیں، غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 31 مساجد بھی شہید ہو چکی ہیں.

اسرائیل پر حماس کے حملے کا ماسٹر مائنڈ،ایک پراسرارشخصیت،میڈیا کو تصویر کی تلاش

اقوام متحدہ کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ

ہسپتال پر اسرائیلی حملہ ،جوبائیڈن کا دورہ اردن منسوخ

ہسپتال پر ‘اسرائیلی حملہ’ ایک ‘گھناؤنا جرم’ ہے،سعودی عرب

ہسپتال پر بمباری،فلسطینی صدر کی جوبائیڈن سے ملاقات منسوخ

Shares: