چین اور روس کا سیکورٹی فورم پر امریکہ کو نشانہ بنانے کا ارادہ
چین اور روس کے فوجی سربراہان نے آج یعنی پیر کے روز بیجنگ میں ایک سکیورٹی فورم میں امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ چین کے دوسرے سب سے سینئر فوجی کمانڈر نے واشنگٹن کے ساتھ دفاعی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ امریکہ اور چین کی افواج کے درمیان باقاعدگی سے رابطے کا فقدان واشنگٹن کے لیے تشویش کا باعث رہا ہے کیونکہ مختلف معاملات پر تناؤ میں اضافہ ہوا ہے اور بحیرہ جنوبی چین یا تائیوان کے قریب حادثاتی تصادم کے خطرات ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئیٹرز کے مطابق چین میں فوجی سفارتکاری کا سب سے بڑا سالانہ شو ژیانگشان فورم اتوار کے روز چینی وزیر دفاع کے بغیر شروع ہوا، جو عام طور پر اس تقریب کی میزبانی کرتا ہے، لیکن اس میں ایک امریکی وفد بھی شامل ہے۔ روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے مغرب کو متنبہ کیا ہے کہ یوکرین کی جنگ میں اس کی شمولیت سے سنگین خطرہ پیدا ہوا ہے۔ روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس نے شوئیگو کے حوالے سے فورم میں کہا کہ روس کے ساتھ تنازعمیں مسلسل اضافے کی مغربی لائن میں جوہری طاقتوں کے درمیان براہ راست فوجی تصادم کا خطرہ ہے جس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
سوئس خاتون کو پلاسٹک بیگ میں ڈال کرمبینہ دوست نے کیا قتل
اسٹیٹ بینک کا شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
سری لنکا نے افغانستان کو جیت کے لیے 242 رنز کا ہدف دے دیا
جبکہ روسی سرکاری میڈیا کے مطابق شوئیگو نے کہا کہ مغرب روس کو ‘ہائبرڈ جنگ’ میں ‘تزویراتی شکست’ دینے کا ارادہ رکھتا ہے اور انہوں نے روس اور چین کے تعلقات کو ‘مثالی’ قرار دیا۔ چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے صدر شی جن پنگ کے ماتحت وائس چیئرمین ژانگ یوشیا نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ‘کچھ ممالک’ چین کی حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔