مولانا فضل الرحمان کی افغان نائب وزیراعظم،وزیر خارجہ و دیگر سے ملاقاتیں

0
144
moulana

جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا دورہ افغانستان ،مولانا فضل الرحمان کی افغانستان کے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر سے ملاقات ہوئی ہے،ملاقات میں وزیردفاع ملا یعقوب ، وزیرخارجہ ملا امیر متقی، وزیر تجارت سمیت دیگر وزراء موجود تھے،نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برابر نے مولانا فضل الرحمان کا استقبال کیا ،ملا عبدالغنی برادر نے مولانا فضل الرحمان کے دورے کو دونوں ممالک کیلئے خوش آئند قرار دیا ،وزیردفاع ملا یعقوب نے بھی مولانا فضل الرحمان کے دورے کو وقت کی مناسبت قرار دیا

پاکستان کی خواہش ہے افغانستان کے ساتھ تجارت قانونی طور پر ہو۔مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ امارت اسلامی کی اپنی ایک تاریخ ہے،ہمارے دورے کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے درمیان مسائل کو حل کرنا ہے۔پاکستان کی خواہش ہے افغانستان کے ساتھ تجارت قانونی طور پر ہو۔پاکستان کے علماء امارت اسلامیہ کے ساتھ ہے، ہمارہ دورہ جزبہ خیرسگالی کے تحت ہے۔ملا برادر کا کہنا تھا کہ امارت اسلامی محفوظ اور پر امن ملک ہے۔ آپ کے دورے کے مثبت اثرات ہوں گے۔ ملا یعقوب کا کہنا تھا کہ ہمارا اور آپکا تعلق آج کا نہیں بڑوں کے وقت کا چلتا آرہا ہے۔ ہم نے کبھی آپ کے اور اپنے درمیان فرق نہیں کیا ہے۔ہم امید کرتے ہے آپ کے دورے کے بعد صورتحال میں تبدیلی آئے گی۔آپ کے اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہوگی۔ وزیرتجارت نے ملاقات کے دوران پاکستان اور افغانستان کے درمیان مثبت تجارت پر زور دیا ،مولانا فضل الرحمان نے امارت اسلامی کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی.

مولانا فضل الرحمان کی امارت اسلامی افغانستان کے وزیرداخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں وزیر مہاجرین حاجی خلیل الرحمان سمیت دیگر عہدیداران موجود تھے،وزیرداخلہ خلیفہ سراج الدین نے مولانا فضل الرحمان کے دورہ افغانستان کو خوش آئند قرار دیا ،وزیرداخلہ خلیفہ سراج الدین نے مولانا فضل الرحمان کو افغانستان کی داخلی صورتحال سے آگاہ کیا،مولانا فضل الرحمان نے خلیفہ سراج الدین کی دونوں ممالک کے درمیان کردار اور کاوشوں کو سراہا ،

افغان وزیر مہاجرین کا پاکستان سے افغان مہاجرین کی بے دخلی پر شدید تشویش کا اظہار
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے دورے کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے درمیان داخلی و خارجی استحکام لانا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھے گی تو خوشحالی اور امن آئے گا۔ پاکستانی قوم افغانستان کی عوام کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہے۔ وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ داخلی معاملات پر بہترین تعلقات چاہتے ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کی سرحدی امور پر مذاکرات اور باہمی اشتراک سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ افغان وزیر مہاجرین خلیل الرحمان حقانی نے پاکستان سے افغان مہاجرین کی بے دخلی پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ افغان مہاجرین کے ساتھ پاکستان کا ناروا سلوک ختم ہونا چاہئیے۔افغان مہاجرین کو واپسی کیلئے حکومت پاکستان کو رضاکارانہ طور پر وقت دینا چاہیے تھا۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے افغان مہاجرین کی بے دخلی کے وقت ناروا سلوک پر ہم نے آواز اٹھائی تھی۔

مولانا فضل الرحمان اپنی مرضی سے افغانستان گئے، حکومتی ترجمانی نہیں کر رہے، دفتر خارجہ

افغان وزیراعظم کا مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں افغان مہاجرین بارے شکوہ

سمیرا ملک نے آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا

مسلم لیگ ن نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق دیور احمد رضا مانیکا کو بھی ٹکٹ جاری کر دیا

عام انتخابات، آصفہ انتخابی مہم چلانے کے لئے میدان میں آ گئیں

صارفین کا کہنا ہے کہ "تنظیم سازی” کرنے والوں‌کو ٹکٹ سےمحروم کر دیا گیا

عام انتخابات، پاکستان میں موروثی سیاست کا خاتمہ نہ ہو سکا،

سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا

پیپلز پارٹی کی ایک کارنر میٹنگ میں اپنے ہی جیالوں کو دھمکی

Leave a reply