اقوام متحدہ کا امن مشن،پاکستان کے فوجی دستوں کی تعداد سب سے زیادہ

0
174
united

دنیا بھر میں آج اقوام متحدہ کے قیام امن کے لیے تعینات فوجی دستوں کا دن منایا جا رہا ہے
اقوام متحدہ کے امن مشن میں تعینات پاکستانی خواتین نے دنیا بھر میں پاکستان کا نام بلند کردیا،پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے، جن کے فوجی دستوں کی تعداد اقوام متحدہ کے امن دستوں میں سب سے زیادہ ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشن میں سب سے زیادہ تعاون کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے، اس وقت تقریباً تین ہزار امن دستے ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو، جنوبی سوڈان، قبرص، مغربی صحارا اور صومالیہ میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں، 1960 کے بعد سے پاکستان نے دنیا کے تقریباً تمام براعظموں سمیت 29 ممالک میں، اقوام متحدہ کے 48 مشنز میں، اقوام متحدہ کے امن مشنوں میں 235,000 فوجیوں کا تعاون کیا ہے۔

پاکستانی خواتین کے امن دستے بھی دنیا کے مختلف جنگ زدہ خطوں میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں،پاکستان کے امن فوجی دستے اس وقت اقوام متحدہ کے مختلف بڑے مشنوں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں، ان فوجی دستوں کی اکثریت ڈیموکریٹک ری پبلک آف کانگو (ڈی آر سی)، سوڈان کے علاقے دارفور اور وسطی افریقی جمہوریہ (سی اے آر) میں تعینات ہے،ان دستوں کے فرائض میں عام شہریوں کی حفاظت اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہونے والے فلاحی کاموں کو سرانجام دینا ہے، مختلف پروگراموں کے تحت پاکستانی امن فوجی دستے مقامی آبادی کو ٹیکنیکل ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ کمپیوٹر وغیرہ کی بنیادی تعلیم بھی فراہم کر رہے ہیں،پاکستان کی زیادہ تر خواتین امن فوجی طبی خدمات سرانجام دے رہی ہیں،اقوام متحدہ کے امن دستوں میں پاکستانی خواتین کا کردار وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتا جا رہا ہے،2020 کے دوران کانگو میں پاکستانی خواتین پر مشتمل امن فوجیوں کے 15 رکنی دستے کو بہترین کارکردگی پر میڈل سے نوازا گیا ہے،اس15 رکنی دستے میں ماہر نفسیات، ڈاکٹرز، نرسز، انفارمیشن آفیسر، لاجسٹک آفیسر سمیت دیگر افسران شامل تھیں جنہوں نے انتہائی لگن اور انتھک محنت کے ساتھ دیار غیر میں پیشہ وارانہ کارکردگی سے دنیا کو متاثر کر کے پاکستان کا نام روشن کیا ،اقوام متحدہ نے پاکستانی خواتین پیس کیپرز کی ان خدمات کو خوب سراہا ہے

181 پاکستانی امن دستوں نے فرائض کی ادائیگی میں اپنی جان کی قربانیاں دیں،ترجمان پاک فوج
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کو اقوام متحدہ کے قیام امن کے لیے اپنی دیرینہ وابستگی پر فخر ہے۔ ہمارے امن فوجیوں نے تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے غیر معمولی جرات، پیشہ ورانہ مہارت اور لگن کا مظاہرہ کیا ہے، مجموعی طور پر 181 پاکستانی امن دستوں نے فرائض کی ادائیگی میں اپنی جان کی قربانیاں دی ہیں،امن کے اس عالمی دن پر، ہم عالمی امن کے عظیم مقصد کے لیے ان کی خدمات اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،پاکستان یونیفارم میں خواتین کی بہتر نمائندگی کے لیے اقوام متحدہ کی یکساں صنفی برابری کی حکمت عملی سمیت سیکریٹری جنرل کے ایکشن فار پیس اقدام، جو ان کی صلاحیت کو بڑھا کر اقوام متحدہ کے امن مشن کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی جانب ایک کوشش ہے، کے لیے بھی پرعزم ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق اقوام متحدہ کے امن مشن میں پاکستان کی شراکت بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے ہماری قوم کے عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے اور پاکستانی امن دستے شورش زدہ علاقوں میں مقامی کمیونٹیز کی بہتری کے لیے کام جاری رکھیں گے

واضح رہے کہ دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے امن دستوں کا عالمی دن ہر سال 29 مئی کو منایا جاتا ہے، اس موقع پر اقوام متحدہ کی طرف سے پاکستان سمیت امن مشن میں شامل دیگر ممالک کی امن کوششوں کو بھرپور انداز میں سراہا جاتا ہے۔

پاکستانی امن دستوں میں شامل خواتین اہلکاروں نے پاکستان کا سر فخر سے بلند کیا۔وزیراعظم
وزیرِاعظم شہباز شریف نے اقوامِ متحدہ کے امن دستوں کے عالمی دن پرپیغام میں کہا ہے کہ امن مشن کا شورش زدہ علاقوں میں قیامِ امن اور شہریوں کے تحفظ کیلئے کلیدی کردار ہے۔پاکستان کے امن دستوں کو خراجِ تحسین، جن کی خدمات نمایاں ہیں، دو لاکھ 30 ہزار امن اہلکار اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔پاکستانی امن دستوں میں شامل خواتین اہلکاروں نے پاکستان کا سر فخر سے بلند کیا۔ عالمی امن کی خاطر 181 اہلکار شہید ہوئے، ہم انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔پاکستان امن وانصاف کے حصول کیلئے پر عزم ہے، ہم پُرامن اور انسانیت کی فلاح پر مبنی مستقل کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

امن مشن کی 75 ویں سالگرہ،شہداء پاکستان کیلئے اعزازات کا اعلان

اقوام متحدہ امن مشن میں کتنی پاکستانی خواتین اہلکار ہیں؟ ڈی جی ملٹری آپریشنز نے بتا دیا

افغانستان میں جنگ بہت ہو چکی، اب امریکا کی کیا خواہش ہے؟ زلمے خلیل زاد بول پڑے

Leave a reply