چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی،رکن قومی اسمبلی بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ برائے سال 2024-25 پر عام بحث کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور وزیرِ خزانہ کو مشورہ ہے کہ اتحادیوں اور اپوزیشن کیساتھ مشاورت ہونی چاہیے تھی،حکومت بننے سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان ایک معاہدہ طے ہوا تھا جس کے تحت چاروں صوبوں کی پی ایس ڈی پی میں ہم سے مشاورت لے کر بنانی چاہیئے تھی۔ مگر افسوس کے ساتھ حکومت نے اس شرط پر عمل نہیں کیا اگر اس شرط پر عمل ہوتا تو بہتر نتائج سامنے آتے۔
بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اورنج ٹرین کا مقابلہ کرنا ہے یا دیگر تو اپنے وسائل سے کیسے منصوبے لے کر آسکتے ہیں ؟پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ جو بینظیر نے شروع کی تھی،اسی کو ہم آگے رکھیں، تھرکول کا کامیاب منصوبہ ہویا روڈ ز ،انفراسٹرکچر کا،یہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے ہی کامیاب ہوتے ہیں، اگر صوبے ہدف حاصل نہیں کرتے تو اپنے بجٹ سے ہدف پورا کریں گے، سر پلس سیلز ٹیکس کی صورت میں صوبے اضافی ریونیو اپنے پاس رکھیں گے، امید ہے کہ وزیراعظم اور ان کی ٹیم پاکستان کو مشکلات سے نکالنے میں کامیاب ہوگی، حکومت اب تک مہنگائی کو قدرے کم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے، پی ٹی آئی حکومت میں باجوہ ڈاکٹرائن کے نام پر اپوزیشن نشانے پر تھی، ہم پاکستان کے بنیادی مسئلے کا دفاع کرنے کے لیے ایک ہوئے، اٹھارہویں ترمیم، این ایف سی ایوارڈ اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم کرنے کی سازش کی گئی،ہمارا سیاسی فلسفہ پروگریسو ٹیکسیشن میں یقین رکھتا ہے، ہم عام آدمی کو محصولات کی مد میں ریلیف دینے میں اب تک ناکام رہے ہیں، ہر بجٹ بلاواسطہ ٹیکسیشن پر زور دیتا ہے
نیب اور معیشت ساتھ نہیں چل سکتے،نیب کو ختم کرنا ہو گا،بلاول
بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ سیاست آگے بڑھانے کے لئے ایک دوسرے کو جیل بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے۔پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے منصوبوں کو نیب قانون سے استثنیٰ دیا جائے جبکہ ایس آئی ایف سی کے منصوبوں کو بھی نیب سے استثنیٰ دیا گیا ہے ، ہمیں نیب ختم کرنا ہےاور بیوروکریسی کو طاقتور بنانا ہے۔ہمارے منشور میں ہے کہ نیب کو ختم کیا جائے،نیب کے خاتمے سے معیشت کو بھی فائدہ ہوگا،پہلے بھی کہا اور آج بھی کہہ رہا ہوں نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے،بزنس مین ڈرپوک ہوتا ہے وہ پیسہ انوسٹ کرتا ہے تو اسے نیب گھیر لیتا ہے یہ معیشت کیلئے بہتر نہیں ہے . دودھ پہ اٹھارہ فیصد ٹیکس لگانا کسی سیاستدان نہیں بلکہ بابو کا فیصلہ ہے ،سٹیشنری پہ ٹیکس لگانا بھی کسی بابو کا فیصلہ ہے اس قسم کے احمقانہ فیصلے واپس لیے جائیں حکومت کو یقین دلاتا ہوں ہم حکومت کے ساتھ ہوں گے
عوام کا مسئلہ یہ نہیں کہ کون جیل جائے گا کون نہیں،بلاول
بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں عوام کے مسائل کیا ہیں عوام کے مسائل حل کریں گے عوام کو مسائل سے نکالیں گے عوام کا مسئلہ یہ نہیں کہ کون جیل جائے گا کون نہیں،وزیراعظم اور وزیرِ خزانہ کو مشورہ ہے کہ اتحادیوں اور اپوزیشن کیساتھ مشاورت ہونی چاہیے تھی، وزیراعظم نے چارٹر آف اکانومی کی بات کی، چارٹر آف اکانومی کہیں سے ڈکٹیٹ نہیں ہوسکتا، چارٹر آف اکانومی معیشت کی ترقی کا پہلا قدم ہوگا، اس کے بغیر مسائل حل نہیں ہوسکتے، نیشنل چارٹر آف اکانومی بنانا ہے تو سب سے مشورہ کرنا ہوگا،وزیراعظم قدم بڑھائیں بڑی لابیز کا مقابلہ کرنےکیلئےپیپلزپارٹی ساتھ دےگی، اربوں کی سبسڈی کسانوں کودیں تومعاشی انقلاب آئےگا،
بڑا فیصلہ،مبشر لقمان سپریم کورٹ، نیب جانے کو تیار،پی سی بی ،کرکٹرزپر جوڈیشل کمیشن بنے گا؟
بھارتی فوجی افسران اور سائنسدان عورتوں کے "رسیا” نکلے
چڑیل پکی مخبری لے آئی، بابر ناکام ترین کپتان
محافظ بنے قاتل،سیکورٹی گارڈ سب سے بڑا خطرہ،حکومت اپنی مستی میں
شاہد خاقان عباسی کچھ بڑا کریں گے؟ن لیگ کی آخری حکومت
جبری مشقت بارے آگاہی،انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی لاہور میں میڈیا ورکشاپ
بہت ہو گیا،طوائفوں کی ٹیم، محسن نقوی ایک اور عہدے کےخواہشمند
قومی اسمبلی،غیر قانونی بھرتیوں پر سپیکر کا بڑا ایکشن،دباؤ قبول کرنے سے انکار
سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا
حاجرہ خان کی کتاب کا صفحہ سوشل میڈیا پر وائرل،انتہائی شرمناک الزام
جمخانہ کلب میں مبینہ زیادتی،عظمیٰ تو پرانی کھلاڑی نکلی،کب سے کر رہی ہے "دھندہ”
شیر خوار بچوں کے ساتھ جنسی عمل کی ترغیب دینے والی خاتون یوٹیوبر ضمانت پر رہا
مردانہ طاقت کی دوا بیچنے والے یوٹیوبر کی نوکری کے بہانے لڑکی سے زیادتی
پاکستان کی جانب سے دوستی کا پیغام اور مودی کی شرانگیزیاں
پاکستان کرکٹ مزید زبوں حالی کا شکار،بابر ہی کپتان رہے،لابی سرگرم
بابراعظم کے بھائی کا ذریعہ آمدن بتا دیں میں چپ ہو جاؤں گا، مبشر لقمان