سپریم کورٹ کے فیصلے پر اڈیالہ جیل سے عمران خان کا ردعمل بھی آ گیا

موجودہ صورتحال میں کسی جوڑ توڑ کا حصہ نہیں بنیں گے،عمران خان
0
222
imran khan

عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں کسی جوڑ توڑ کا حصہ نہیں بنیں گے، اب حکومت میں آنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے ، ملک بچانا ہے تو صاف شفاف انتخابات کرانے ہوں گے،

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے کیسسز ختم کیئے جائیں اور ہماری خواتین کو فوری رہا کیا جائے،ہمارا مینڈیٹ واپس کیا جائے، ہمارا مینڈیٹ واپس ہوا تو حکومت گر جائے گی ،حکومت گرنے کے باوجود باجوہ کے ساتھ دو مرتبہ ملاقات کی، مذاکرات کے لیے اسد عمر، اسد قیصر اور شاہ محمود قریشی پر مشتمل کمیٹی بنائی تھی ، مجھے کہا گیا کہ جب تک بڑے صاحب ہیں تو الیکشن نہیں ہو سکتا، جسٹس منیر کے فیصلوں سے طاقتور قانون سے اوپر چلا گیا، انتخابات میں ہمیں ایک حلقے میں 4 نشانات دیئے گئے تھے،بنگلہ دیش میں بھی ایک سیاسی جماعت کو الیکشن جتوایا گیا تھا،اسلام آباد کے تین حلقےکھلنے کا سب کو خوف ہے، کمشنر راولپنڈی نے انتخابات پر سچ بولا تھا، سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں، فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو شرم آنی چاہیئے، چیف الیکشن کمشنر کو فوری عہدے سے استعفیٰ دینا چاہیئےاور آرٹیکل 6 کی کارروائی ہونی چاہیئے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ کے میرے خلاف بیانات ریکارڈ کا حصہ ہیں،جسٹس گلزار نے کہا تھا کہ میرے کیسسز قاضی فائز عیسی نہیں سنیں گے،قاضی فائز عیسی کو میرے کیسسز سےالگ ہونا چاہیے، قاضی فائز عیسی نے اوپن کورٹ میں کہا کہ وہ بیوی کی باتیں سنتے ہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خط لکھوں گا،محمود الرشید اور اعجاز چودھری کی درخواست کو نہیں سنا جارہا،انسانی حقوق کا تحفظ چیف جسٹس کی ذمہ داری ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ن لیگ ہمیشہ امپائر کو ساتھ ملا کر کھیلتی ہے،نواز شریف تصدیق شدہ مجرم اور مفرور ہے اسکے سارے کیسز کیسے ختم ہوگئے،عمران خان نےان ہاؤس تبدیلی کیلئے کسی جماعت سے بات کرنے سے متعلق سوال کے جواب پر کہاکہ میں کسی جوڑ توڑ کا حصہ نہیں بنوں گا،ملک بچانا ہے تو واحد راستہ صاف و شفاف الیکشن ہے،

میرے کمرے میں ایک بلی آتی تھی جو مجھ سے مانوس ہوگئی تھی سنا ہے اس کا بھی تبادلہ کررہے ہیں۔عمران خان
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ آٹھ فروری کا ڈاکہ نہیں بھولا جاسکتا۔ایک سال سے جیل میں ہوں صرف تین ڈشز کھارہا ہوں، کتابیں پڑھتا ہوں، ورزش کرتا ہوں اور عبادت کرتا ہوں۔بھوک ہڑتال کرونگا اور اسے ہم عالمی سطح پر اجاگر کرینگے۔جیل میں افسروں کے تبادلے کروارہے ہیں،ان کا خیال ہے میں ڈر جاؤنگا میں ڈرنے والا نہیں۔میرے کمرے میں ایک بلی آتی تھی جو مجھ سے مانوس ہوگئی تھی سنا ہے اس کا بھی تبادلہ کررہے ہیں۔عمران خان سے سوال کیا گیا کہ گزشتہ روز آپ سے پارٹی لیڈر شپ ملی ہے کیا پارٹی اختلافات ختم ہوگئے ہیں،؟جس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پارٹی اختلافات ہمارا اندرونی معاملہ ہے اس کو چھوڑ دیں،رانا ثناء اللہ کس حیثیت میں کہہ رہا ہے عمران خان کو ہم نے جیل میں رکھا ہوا ہے۔

190 ملین پاؤنڈز ریفرنس،سابق وزیر مملکت زبیدہ جلال، سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کا بیان قلمبند
دوسری جانب بانی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت 20 جولائی تک ملتوی کر دی گئی،سابق وزیر مملکت زبیدہ جلال، سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کا بیان قلمبند کر لیا گیا،آئندہ سماعت پر زبیدہ جلال پرویز خٹک اور اعظم خان کے بیانات پر جرح کی جائے گی،سابق وزیر دفاع پرویز خٹک بھی عدالت پیش ہوئے، حاضری لگائی ،بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو جیل ہی سے عدالت میں پیش کیا گیا ،نیب کی جانب سے امجد پرویز ،اور سردار مظفر عباسی لیگل ٹیم کے ہمراہ پیش ہوئے ،عمران خان کے وکلا اسلام آباد میں مصروفیت کے باعث عدالت میں پیش نہ ہوئے ،بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے انتظار پنجوتھہ اور علی ظفرایڈووکیٹ نے پیروی کی،پانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلا نے نیب کی جانب سے دائر نئے ریفرنس میں ضمانت کی درخواست دائر کر دی،عدالت نے درخواست ضمانت پر نیب کو 15 جولائی کے لیے نوٹس جاری کر دیا ،درخواست ضمانت پر سماعت احتساب عدالت اسلام آباد میں کی جائے گی،اڈیالہ جیل میں ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد علی وڑائچ نے کی.

190ملین پاونڈ ریفرنس،اعظم خان کا بیان قلمبند،عمران خان نے کی تعریف
عمران خان نےسابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کی جانب سے 190ملین پاونڈ ریفرنس میں قلمبند کرائے گئے بیان کی تائید اور تعریف کی اور کہا کہ اعظم خان نے احتساب عدالت دیے گئے بیان میں کہاکہ بطور سیکرٹری وزیراعظم اگست 2018 سے اپریل تک 22 تک خدمات سر انجام دیں،شہزاد اکبر ایک دستخط شدہ نوٹ لے کر میرے پاس آئے،اس نوٹ پر شہزاد اکبر کے اپنے دستخط موجود تھے،نوٹ پر کابینہ سے منظوری لینے کا لکھا تھا،شہزاد اکبر نے بتایا کہ اس کانفیڈینشل ڈیڈ کو کابینہ میں منظوری کے لیے پیش کرنے کی وزیراعظم نے ہدایت کی ہے،شہزاد اکبر کی اس بات پر فائل کیبنٹ سیکرٹری کو بھجوا دی،تاکہ معاملہ کیبنٹ کے سامنے پیش کیا جا سکے،میں نے وہ فائل کیبنٹ سیکرٹری کے حوالے کر دی،میں نے کیبنٹ میٹنگ میں "ان کیمرہ اجلاس” ہونے کی وجہ سے شرکت نہیں کی، بیان کے دوران نیب نے سابق پرنسپل سیکرٹری کا تفتیش کے دوران لیا گیا بیان بھی عدالت پیش کیا،اعظم خان نے نیب کی جانب سے پیش کیے گئے بیان کو دیکھ کر کہا اس پر میرے ہی دستخط ہیں،

کمرہ عدالت میں عمران خان،اعظم خان کے اشارے،خوشگوار موڈ میں باتیں
اعظم خان کے عدالت آنے پر عمران خان نے دور دور سے ہاتھ کے اشارے سے سلام کیا،بیان ریکارڈ کرانے کے دوران عمران خان اور اعظم خان آپس میں خوشگوار موڈ میں باتیں بھی کرتے رہے،روسٹرم کے قریب کھڑے صحافیوں کو عمران خان نے کہا کہ اعظم خان نے بالکل ٹھیک کہا زبردست بیان ریکارڈ کروایا،

ایڈیشنل ایجنڈے کو بغیر بریفنگ پیش کرنے پر مجھ سمیت دیگر ممبران نے اعتراض کیا،زبیدہ جلال
سابق وزیر مملکت زبیدہ جلال نے احتساب عدالت میں بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی دور حکومت میں بطور وزیر مملکت دفاعی پیداوار خدمات سرانجام دیں،مئی 2023 میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کے نیب تفتیشی افیسر کے سامنے پیش ہوئی،2019 میں کابینہ میٹنگ کے دوران شہزاد اکبر کی جانب سے ایک بند لفافہ پیش کیا گیا،بند لفافہ کابینہ میں ایڈیشنل ایجنڈے کے طور پر پیش کیا گیا،ایڈیشنل ایجنڈا کابینہ میں پیش کرنے سے قبل ضروری طریقہ کار نہیں اپنایا گیا،ضروری ہے کہ ایڈیشنل ایجنڈا کابینہ میں پیش کرنے سے قبل ممبران کو بریفنگ دی جائے،شہزاد اکبر نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کا معاملہ ہے جو کابینہ کے سامنے رکھنا ہے ،شہزاد اکبر نے بتایا یہ رقم غیر قانونی طور پر برطانیہ منتقل کی گئی تھی،نیشنل کرائم ایجنسی نے بتایا کہ رقم حکومت پاکستان کو واپس کرنی ہے،شہزاد اکبر نے بتایا کہ 190ملین پاونڈ کا معاملہ بہت زیادہ کانفیڈینشل ہے،شہزاد اکبر نے زور دیا کہ معاملہ حساس ہے اس فوری طور پر منظور کیا جائے،ایڈیشنل ایجنڈے کو بغیر بریفنگ پیش کرنے پر مجھ سمیت دیگر ممبران نے اعتراض کیا،ممبران نے عتراض کیا کہ ایجنڈے پر منظوری سے قبل بحث ہونی چاہیے،شہزاد اکبر نے زور دیا کہ یہ پیسہ پاکستان واپس آئے گا اس ایجنڈے کو فوری منظور کریں،اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے بھی کہا کہ اس ایڈیشنل ایجنڈے کو منظور کرلیں،صرف اس منطق پر مجھ سمیت کابینہ ممبران نے اس ایڈیشنل ایجنڈے کی منظوری دی،نیب تفتیشی افیسر کے سامنے پیشی پر دو کاغذات دکھائے گئے،ایک ڈاکومنٹ پر وزیراعظم کا نوٹ تھا،دوسرا کانفیڈنشل ڈیڈ تھی،ان کاغذات کے متعلق مجھے کوئی علم نہیں ہے،تفتیشی آفیسر کو پہلے ہی اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا تھا،

زبیدہ جلال کے بیان کے دوران عمران خان اور وکلاء نے نیب پراسیکیوٹر کی مداخلت پر اعتراض کیا،وکلاء صفائی نے کہاکہ سرادر مظفر گواہ زبیدہ جلال کو لقمے کیوں دے رہے ہیں،عمران خان نے کہاکہ زبیدہ جلال وزیر مملکت رہ چکی ہیں،پڑھی لکھی خاتون ہیں،ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے جواب میں کہا کہ جرح آپکا حق ہے میں صرف رہنمائی کر رہا ہوں، وکلاء صفائی کے اعتراض کے ساتھ زبیدہ جلال کا بیان تحریری طور پر ریکارڈ کرلیا گیا.

فیصلے سے ثابت ہوا کہ لاڈلہ ازم آج تک برقرار ہے ، شرجیل انعام میمن

سپریم کورٹ فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کا چیف الیکشن کمشنر کیخلاف کاروائی کا مطالبہ

سپریم کورٹ،مخصوص نشستیں،پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار

سپریم کورٹ،مخصوص نشستیں، سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

کچھ ججز دانا ہوں گے، میں اتنا دانا نہیں، پاکستان کو ایک بار آئین کے راستے پر چلنے دیں، چیف جسٹس

نشان نہ ملنے پر کسی امیدوار کا کیسے کسی پارٹی سے تعلق ٹوٹ سکتا؟ چیف جسٹس

انتخابات بارے کیا کیا شکایات تھیں الیکشن کمیشن مکمل ریکارڈ دے، جسٹس اطہر من اللہ

سنی اتحادکونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق اپیل پر سماعت 24 جون تک ملتوی

سپریم کورٹ، سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ ملنے کیخلاف کیس کی سماعت ملتوی

مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ،ملک ایک اور آئینی بحران سے دوچار

حکومت کو کوئی خطرہ نہیں،معاملہ تشریح سے آگے نکل گیا،وفاقی وزیر قانون

سپریم کورٹ کا فیصلہ، سیاسی جماعتوں کا ردعمل،پی ٹی آئی خوش،حکومتی اتحاد پریشان

Leave a reply