ارشد شریف کیس ،اسلام آباد ہائیکورٹ کاکمیشن بنانے کا عندیہ

جو دنیا سے چلے گئے وہ واپس تو نہیں آ سکتے لیکن جو ہوا کم از کم سچ تو سامنے آسکتا ہے،عدالت
0
93
arshad shareef

ارشد شریف کیس میں جوڈیشل کمیشن کے قیام کی حامد میر کی درخواست پر سماعت آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی

حامد میر کے وکیل ،آئی جی و دیگر عدالت میں پیش ہوئے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ارشد شریف قتل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی حامد میر کی درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آرز تو بہت سے لوگوں پر ہو جاتی ہیں لیکن کیا وجہ بنی کہ ارشد شریف کو ملک چھوڑ کر جانا پڑا؟وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ ارشد شریف پر 9 مقدمات درج تھے، اسلام آباد ہائی کورٹ سے وہ صرف حفاظتی ضمانت پر تھے، انکو میسج کیا گیا تھا کہ ہم آپکو ننگا کریں گے، اس وجہ سے ارشد کو ملک چھوڑنا پڑا،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آئی جی اور جے آئی ٹی سربراہ کے مطابق ان کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں کیونکہ ثبوت کینیا میں ہیں، حکومت کا کمیشن کی تشکیل کے حوالے سے کیا موقف ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس کیس میں دو غیرممالک اورایک پاکستان شامل ہے،دوسرےممالک میں ایم ایل اےکے ذریعےہی رسائی دی جاسکتی ہے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو دنیا سے چلے گئے وہ واپس تو نہیں آ سکتے لیکن جو ہوا کم از کم سچ تو سامنے آسکتا ہے

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کا مقصد کیا ہوتا ہے، کیا اُس نے چالان جمع کرانا ہوتا ہے؟جوڈیشل کمیشن نے انکوائری کرنی ہوتی ہے اور اسکی رپورٹ پبلش ہونی چاہیے، آپ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کی کوشش کر رہے ہیں، ایک پاکستانی شہری کینیا کی پولیس سے کیوں مارا جائے گا؟اس سال 7 صحافی مارے گئے، یہ جوڈیشل کمیشن صرف ارشد شریف کےلئے نہیں بلکہ تمام صحافیوں کے لیے ہیں،ارشد شریف کیس کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارتِ داخلہ اور وزارتِ قانون کے مجاز افسر کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا.اسلام آباد ہائیکورٹ نے ارشد شریف کے قتل پر کمیشن بنانے کا عندیہ دے دیا وزارت قانون اور وزارت داخلہ حکام 6 اگست کو طلب کر لیا.

ارشد شریف کی اہلیہ سمیعہ نے بھی ارشد شریف قتل کی جوڈیشل انکوائری کے کیس میں فریق بننے کیلئے درخواست دائر کر دی

واضح رہے کہ ارشد شریف کو ایک برس سے زائد عرصہ ہو چکا کینیا میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا، تا ہم ابھی تک ارشد شریف کے قاتل سامنے نہیں آ سکے،کینیا کی حکومت کے مطابق یہ ایک مبینہ پولیس مقابلہ تھا جس میں ارشد شریف کی موت ہوئی،23 اکتوبر 2022 کو کینیا کے شہر نیروبی میں میگاڈی ہائی وے پر یہ واقعہ پیش آیا تھا جب پولیس نے ایک گاڑی پر گولیاں چلائیں، مرنیوالے کی شناخت ارشد شریف کے طور پر ہوئی،کینیا کی پولیس حکام میں اس کیس میں موقف کے حوالے سے تضاد نظر آیا.پولیس نے ابتدائی بیان میں کہا تھا کہ وہ ایک بچے کی بازیابی کے لئے موجود تھے ،مقامی تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ جس طرح گولیاں چلائی گئیں اس سے یہ نہیں لگتا کہ چلتی گاڑی پر گولیاں چلیں

واقعے کے وقت ارشد شریف کی کار چلانے والے خرم کے مطابق وہ جائے وقوعہ سےآدھے گھنٹے کی مسافت پر ٹپاسی کے گاؤں تک گاڑی لے گئے تھے،قتل کیس میں ملوث کینیا پولیس کے پانچوں اہلکار بحال ہونے کے بعد ڈیوٹی پر واپس آگئے ہیں،

پاکستان کی سپریم کورٹ نے ارشد شریف کے قتل پر ازخود نوٹس بھی لیا تھا تاہم کئی سماعتوں کے باوجود کیس کسی فیصلے پر نہ پہنچ سکا،

جویریہ صدیق نے ٹویٹر پر ارشد شریف کی جانب سے مریم نواز کی والدہ کے لیے دعا کا سکرین شاٹ شیئر کیا اور مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ شرم کر۔ اللہ سے ڈر

اسلام آباد ہائیکورٹ کاسیکرٹری داخلہ و خارجہ کو ارشد شریف کے اہلخانہ سے رابطے کا حکم

 ارشد شریف کا لیپ ٹاپ ، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے قریبی ساتھی کے پاس ہے

ارشد شریف قتل کیس، رپورٹ میں ایسا کیا ہے جو سپریم کورٹ میں جمع نہیں کرائی جا رہی؟ سپریم کورٹ

ارشد شریف قتل کیس،جے آئی ٹی کو تفتیش کے لئے مکمل تیار رہنا ہوگا،سپریم کورٹ

کینیا کےٹی وی نے صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹ شائع کردی

مرحوم صحافی ارشد شریف کی صاحبزادی نےاپنےوالد کی طرح صحافت کا آغاز کردیا

ارشد شریف قتل کیس،عمران خان،واوڈا،مراد سعید کو شامل تفتیش کیا جائے،والدہ ارشد شریف

ارشد شریف قتل کیس، کینیا کی عدالت کا ملزمان کیخلاف کاروائی کا حکم

Leave a reply