بطور وزیر اعلیٰ اعلان کرتا ہوں صوبے میں آپریشن نہیں ہونے دیں گے، علی امین گنڈا پور

0
115
bannu aman

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ میں نے کہا تھا اپنی اصلاح کر لو جو اصلاح نہیں‌کرے گا سزا کے لئے تیار رہے

بنوں میں خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کسی ادارے کا نام لیکر مسلح گروہ یا شخص مجھے پختونخوا میں نظر نہ آئے،پولیس کو دوبارہ احکامات جاری کرتا ہوں،آپ نے کاروائی شروع کر دی، دب کر رکھو میں اور عوام آپ کیساتھ ہے،رویئے سے اختلاف ہو سکتا ہے لیکن جب کسی شہید کے خلاف بات ہوتی ہے تو میرے سینے میں درد ہوتا ہے، ہم شہدا کے خاندانوں کے ساتھ ہیں، ہم ملک کے لئے قربانیاں دیتے رہیں گے.بنوں کے عوام نے جیسا چاہا ویسے ہی فیصلے ہوئے،میں حلف دیتا ہوں امن کیلئے، حق کیلئے، سچ کیلئے آپکے ساتھ سب سے پہلے کھڑا ہونگا، آپ بھی حلف دیں کہ میرے ساتھ امن کیلئے، حق کیلئے، سچ کیلئے کھڑے ہونگے.بطور وزیر اعلیٰ اعلان کرتا ہوں اس صوبے میں آپریشن نہیں ہونے دیں گے، جہاں شرپسندوں کی موجودگی کا شبہ ہوگا وہاں پولیس ہی کارروائی کرے گی،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بنوں امن مارچ میں سب کا جگری، سب کا یار، قیدی نمبر 804 اور عمران خان زندہ باد کے نعرے لگوا دیئے،

تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ آج بنوں نکلا ہے، ہر قسم کی جارحیت کیخلاف پورا خیبرپختونخوا نکلے گا،شیر افضل مروت نے، پاکستان اور عمران خان زندہ باد کے نعرے لگوائے۔

پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ علی امین خان گنڈاپور کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے بنوں امن کمیٹی کے مطالبات نہ صرف خود منظور کیے بلکہ ایپکس کمیٹی سے بھی منظور کروانے کی یقین دہانی کروائی جس کے بعد ایپکس کمیٹی نے بھی ہمارے مطالبات منظور کر لیے

علاوہ ازیں محکمہ داخلہ خیبر پختوںخوا نے بنوں واقعہ پر اپنی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 19 جولائی کو پُرامن اجتماع ہوا، مظاہرین کی آڑ میں کچھ شرپسندوں نے پتھراؤ کیا، ڈپو کی منہدم دیوار کی جگہ قائم خیموں کو آگ لگائی،چھوٹے ہتھیاروں سے فائر کیا گیا، پولیس نے انہیں وہاں سے نکالنے کی کوشش کی، اس دوران ایک شخص جاں بحق اور 25 زخمی ہوئے

بنوں واقعہ پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان

بنوں واقعہ،تحقیقات کر کے ذمہ داران کو سز ا دی جائیگی،بیرسٹر سیف

بنوں حملہ،ایک اور دہشت گرد کی شناخت،افغان شہری نکلا

دہشت گرد عثمان اللہ عرف کامران کا تعلق افغانستان کے صوبہ لوگر سے تھا۔

 بنوں میں دہشت گردی کی گھناؤنی کارروائی حافظ گل بہادر گروپ نے کی ہے،

بونیر،سیکورٹی فورسز کا آپریشن،دہشتگردوں کا سرغنہ جہنم واصل،دو جوان شہید

ڈی آئی خان، سیکورٹی فورسز کا آپریشن، 8 دہشتگرد جہنم واصل

ڈی آئی خان ،دھماکے میں دو جوان شہید،پنجگور،ایک دہشتگرد جہنم واصل

شمالی وزیرستان، دہشتگردوں کیخلاف آپریشن،کمانڈر سمیت 8 جہنم واصل

شمالی وزیرستان ، چوکی پر حملہ، لیفٹیننٹ کرنل اور کیپٹن سمیت 7 جوان شہید

بنوں،امن مارچ کو انتشاری ٹولے نے پرتشدد بنایا،عوام شرپسندوں سے رہیں ہوشیار

Leave a reply