قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن اراکین کی جانب سے گرفتار اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر احتجاج کیا گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں مسلم لیگ ن کے اراکین نے خواجہ سعد رفیق اور رانا ثناء اللہ کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر احتجاج کیا،ایاز صادق نے کہا کہ قانون کمیٹی کے 2 ارکان سعد رفیق اور رانا ثنا اللہ کی حاضری یقینی بنائی جائے،جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے جواب دیا کہ آپ کاپوائنٹ آگیا،

شاہد خاقان عباسی نے پروڈکشن آرڈر کے لئے سپیکر کو خط میں شرط عائد کر دی

زرداری و دیگر کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کے لئے درخواست پرعدالت نے بڑا حکم دے دیا

پروڈکشن آرڈر والے کہاں ہیں،ان کو ایوان میں لایا جائے. ینل آف چیئر

اگر ہتھیار استعمال کرتے تو یہ تھوڑے سے تھے، زرداری نے اسمبلی میں ایسا کیوں کہا؟

احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں پوائنٹ تک محدود نہ رکھیں،رولنگ جاری کریں،اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ارکان کے پروڈکشن آرڈرز پر مشاورت کرلی ہے، جلد رولنگ دوں گا.

رانا ثناء اللہ نے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کوجیل سے لکھا خط، کیا کہا؟

رانا ثناء اللہ کے خلاف درج ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ جب رانا ثناء اللہ کو روکا گیا تو انہوں نے بدتمیزی کی اور گریبان پکڑے، رانا ثناء اللہ نے ناجائز اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے منشیات سمگل کرنے کی کوشش کی، رانا ثناء اللہ کی گاڑی سے 21 کلو منشیات ملی جس میں سے 15 کلو ہیروئن بھی شامل تھی، رانا ثناء اللہ کے خلاف مخبر کی اطلاع پر کاروائی کی گئی مخبرنےاطلاع دی کہ راناثنااللہ کی گاڑی میں منشیات ہے

رانا ثناء اللہ کے پروڈکشن آرڈر کا ایک بار پھر مطالبہ آ گیا

Shares: