تحریک انصاف کے رہنماؤں نے ایک بار پھر اپنے کارکنان کو بیوقوف بنا دیا،عمران خان سے ملاقات کے لئے کوئی رہنما اڈیالہ جیل نہیں گیا،اب پی ٹی آئی رہنما مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچ گئے ہیں

پی ٹی آئی کے پانچ رکنی وفد نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنی تھی، تاہم جیل حکام کی جانب سے تین افراد کو اجازت دی گئی، جس کی وجہ سے پی ٹی آئی رہنما عمران خان سے ملنے اڈیالہ جیل نہیں گئے بلکہ بیرسٹر گوہر کے دفتر میں بیٹھے انتظار کرتے رہے کہ عمران خان سے پانچ افراد کو ملاقات کی اجازت ملے گی، اجازت نہ ملی تو پی ٹی آئی وفد ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچ گیا،پی ٹی آئی وفد میں بیرسٹر گوہر ، سلیمان اکرم راجہ ، اسد قیصر اور علی ظفر شامل ہیں،سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا بھی وفد کے ہمراہ ہیں ،

واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ اور حامد رضا کو اڈیالہ جیل حکام نے عمران خان سے ملاقات کی اجازت دینے سے انکار کیا تھاجبکہ بیرسٹر گوہر ،اسد قیصر اور بیرسٹر علی ظفر کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملی ہے تا ہم بیرسٹر گوہر نے جیل حکام سے کہا ہے کہ پانچ رکنی وفد ہی جیل میں عمران خان سے ملاقات کریں گے اگر دیگر ساتھیوں کو اجازت نہ ملی تو ہم بھی ملاقات نہیں کریں گے،ب

تحریک انصاف کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ اڈیالہ حکام سلمان اکرم راجہ کو سابق چیئرمین پی ٹی آئی سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہے، صرف بیرسٹر گوہر، علی ظفر اور اسد قیصر ملاقات کے لئے کلیئر ہوئے،یرسٹر گوہر نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس وقت تک نہیں جائیں گے جب تک ہماری طرف سے دیے گئے تمام نام کلیئر نہیں ہو جاتے، وہ جیل کے باہر کھڑے ہیں،صاحبزادہ حامد رضا بھی موجود ہیں۔

واضح رہے کہ پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی کوششوں کی وجہ سے پی ٹی آئی رہنماؤں کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملی ہے،پی ٹی آئی رہنماؤں کی عمران خان سے ملاقات کے ایجنڈے میں پارٹی کی جانب سے پیش کیا جانے والا آئینی ترمیمی مسودہ سرفہرست ہوگا، جس پر بانی چیئرمین عمران خان سے حتمی رائے لی جائے گی اس ملاقات کے دوران ترمیمی مسودے کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی غور و فکر کیا جائے گا، جس کے بعد آئینی مسودے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔آئینی ترمیمی مسودے پر ہونے والی یہ مشاورت پارٹی کے مستقبل کے سیاسی لائحہ عمل کے لیے انتہائی اہم تصور کی جا رہی ہے۔ یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ پارٹی اس ترمیم کے ذریعے موجودہ سیاسی اور قانونی بحران کا کوئی حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ عمران خان کے جیل میں قید ہونے کے باوجود پی ٹی آئی کی قیادت ان سے براہ راست مشاورت جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ تمام اہم فیصلے ان کی رہنمائی میں کیے جا سکیں۔

اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی میں دو روز کی توسیع
دوسری جانب راولپنڈی اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی میں توسیع کر دی گئی ہے،ملاقاتوں میں پابندی پر توسیع مزید دو روز کے لیے کی گئی ہے، عمران خان سمیت اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی ایس سی او اجلاس کی سیکورٹی کی وجہ سے 18 اکتوبر تک تھی تا ہم اب حکومت نے دو روز کی مزید توسیع کر دی ہے،

پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی سے منظور شدہ آئینی ترامیم کا ڈرافٹ سامنے آ گیا

مولانا کی رہائشگاہ سیاسی سرگرمیوں کامرکز،اپوزیشن جماعتوں کے بعد بلاول پہنچ گئے

وزیراعظم ،بلاول کی مولانا کے در پر حاضری،مولانا نے کھری کھری سنا دیں

نمبر گیم پوری،پی ٹی آئی اراکین اغوا،کیا عمران خان رہا ہوں گے؟

قومی اسمبلی اجلاس، ایوان میں بلاول کی عمر ایوب، بیرسٹر گوہر سے ملاقات

آئینی ترمیم کیلئے سینیٹرز کو ہراساں،معاملہ سینیٹ پہنچ گیا،خاتون رکن رو پڑی

پاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر،قومی اسمبلی میں سوال،عطا تارڑ کا جواب

آئینی ترمیم میں ہزارہ صوبہ شامل کیا جائے،خیبر پختونخوا کا نیا نام قبول نہیں،سردار یوسف

لاہور:پاکستان کوکلئیر ویلفیئر آرگنائزیشن کا پہلا باضابطہ اجلاس،اہم فیصلے کئے گئے

پیدائشی سماعت سے محروم بچوں کے کامیاب آپریشن کے بعد”پاکستان زندہ باد” کے نعرے

نواز شریف سے بھارتی صحافیوں کے وفد کی ملاقات

آئینی ترمیم ،حکومت تیار،کل سینیٹ میں پیش کی جائے گی

پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی نے آئینی ترمیم کا مسودہ منظور کرلیا

Shares: